بیندور اور کنداپور تعلقہ جات میں جانوروں کی چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات۔ بی جے پی نے کیا ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ
بیندور20/جون (ایس او نیوز)بی جے پی اور بجرنگ دل کے اراکین نے پولیس میں شکایت درج کرایی ہے کہ کنداپور اور بیندور تعلقہ جات میں جانوروں کی چوری کے واقعات بڑھ رہے ہیں اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ چوری کیے گیے جانوروں کو تلاش کیا جایے اور ملزمین کی گرفتار کیا جایے۔
بتا یا گیا ہے کہ منگل اور بدھ کی رات کو بیندور کے دو مکانوں سے جانورچوری ہوگئے ہیں۔ پہلا معاملہ ملّی منے میں سادیمّا گاوڈی نامی خاتون کے گھر سے دو گائیں چوری ہوگئی ہیں جس میں ایک جرسی گائے اور ایک دیسی گائے تھی۔ بتایاجاتا ہے کہ چالیس ہزار روپے قرضہ لے کر سادیمّا نے یہ گائیں خریدی تھیں۔ چونکہ گھر میں صرف خواتین رہتی ہیں اس لئے آدھی رات کو تیز برسات کے وقت چوری کے بارے میں انہیں پتہ نہیں چل سکا۔کچے راستے پر موجود کارکے ٹائروں کے نشان سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ جانوروں کوچرانے کے لئے لکژری کار کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پاروتی پجاری نامی خاتون کے شیڈ سے بھی تین گائیں چرائی گئی ہیں۔آدھی رات کو گائیں چوری کیے جانے کی بات گھروالوں کو اس وقت معلوم ہوئی جب صبح انہوں نے جانوروں کے شیڈ کو خالی پایا۔ پاروتی کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس نے بھی ساٹھ ہزار روپے قرضہ لے کر یہ گائیں خریدی تھیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ان دونوں خاندانوں کے لئے یہ جانور ہی ان کی آمدنی کا واحد سہارا تھے۔
بیندور پولیس اسٹیشن میں دونوں معاملات کے تعلق سے شکایت درج کروائی گئی ہے۔ اس موقع پر بی جے پی کے بیندور یوتھ لیڈر شرد شیٹی اپندا اور بجرنگ دل کے مقامی نوجوان موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ مہینوں سے بیندور اورکنداپور کے علاقوں میں جانوروں کی چوری کے واقعات میں بہت ہی زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔ یہ جانور کہاں چلے جاتے ہیں اس کا کچھ پتہ نہیں چلتا۔ جانوروں کے چوروں کو گرفتار کرنے اور چوری کے واقعات پر روک لگانے میں پولیس پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔