سرسی۔ کمٹہ شاہراہ توسیع کے خلاف ہائی کورٹ میں داخل مفاد عامہ عرضی رد : ماہرین ماحولیات کی ناکامی ، سڑک تعمیر کی راہیں آسان
سرسی :13؍ اکتوبر(ایس اؤ نیوز)بھارت ساگر مالا منصوبے کے تحت سرسی۔ کمٹہ شاہراہ توسیع کی مخالفت کرتےہوئے یونائیٹیڈ کنورشن مؤمنٹ چارٹیبل اینڈ ویلفئیر ٹرسٹ کی جانب سے داخل کی گئی پی آئی ایل (مفاد عامہ ) کو کرناٹکا ہائی کورٹ نے رد کردیا ہے، جس کے ساتھ ہی سرسی۔ کمٹہ شاہراہ کی تعمیر کی راہ آسان ہوگئی ہے۔
بنگلوروکے ایک ادارہ نے گھاٹ کے اوپر والے علاقوں کو ساحل سے جوڑنے والی شاہراہ کی توسیع سے ماحولیات کو بہت زیادہ نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کرتےہوئے ریاستی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی۔ عرضی میں کہاگیا تھا کہ شاہراہ مغربی گھاٹ کے جنگلات سے گزرتی ہے ، شاہراہ کی توسیع کومنظوری دی گئی تو بےشمار قیمتی درختوں کوکاٹا جائے گا اور ماحولیات کو نقصان پہنچے گا، انہی وجوہات کی بنا پر شاہراہ کی توسیع کو روکنے کامطالبہ کیاتھا۔ اس کے علاوہ عرضی میں کہاگیا تھا کہ کمٹہ ۔ سرسی کی شاہراہ پر ٹرافک بہت کم ہوتی ہےیہاں توسیع کی ضرورت نہیں ہے۔ توسیع کی وجہ سے مغربی گھاٹ کو کافی نقصان پہنچے گاہزاروں درختوں کو کاٹاجائے گاجس کے نتیجے میں ماحولیات پر برے اثرات ہونگے اور شاہراہ کی توسیع غیر سائنٹفک ہونے کا دعویٰ کیاگیا تھا۔
ہائی کورٹ نے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتےہوئےکہا ہےکہ منصوبہ 100کلومیٹر سےبھی کم پر مشتمل ہے سڑک کی توسیع 40میٹر سے بھی کم ہے۔ متعلقہ شاہراہ کی توسیع عوامی مفاد رکھتی ہے اس سے عوام کو سہولت ہوگی نہ کہ نقصان۔ ایسے عوامی ضروری کاموں میں عدالت مداخلت نہیں کرنےکی بات کہتے ہوئے ہائی کورٹ کےمنصف نے مفاد عامہ عرضی کو ردکردیا۔
سرسی ۔ کمٹہ کی 65کلومیٹر لمبی سڑک کو توسیع کرتےہوئےشاہراہ میں منتقل کرنے کےلئے دوسال پہلے 360کروڑروپیوں کے منصوبے کو منظور کیاگیا تھا۔ منظوری کے بعد سے ہی ماہرین ماحولیات سڑک کی تعمیر میں سد راہ بنے ہوئےتھے۔ اب ہائی کورٹ کی طرف سے عرضی کو رد کئےجانے سے علاقےکے عوام نے راحت کی سانس لی ہے۔
سرسی ۔ کمٹہ شاہراہ توسیع کی حمایت کرتےہوئے سماجی کارکن جی این بھٹ نےکہاکہ متعلقہ شاہراہ سے روزانہ ہزاروں سواریاں گزرتی ہیں اور اس اہم راستے سےساحل اور ملناڈ کو جوڑاجارہاہے۔ توسیع سے یقینا ً چند درختوں کو نقصان ہوگا۔ لیکن عدالت میں عرضی داخل کرتےہوئے عدالت کو گمراہ کئے جانےکی بات خود عدالت کو معلوم ہوئی تو عرضی رد کی گئی ہے۔ ہم مطالبہ کرتےہیں کانٹراکٹ کمپنی جتنی جلدی ممکن ہوسکے اتنی جلدی شاہراہ کی تعمیر مکمل کرے۔
سمگر ابھیرودھی ہوراٹ سمیتی سرسی کے ذمہ دار پرمانند ہیگڈے نے عدالت میں عرضی کو ردکئےجانے پر کہاکہ ماحولیات کا مطلب صرف مینڈک، بندر، سانپ ، بچھو ہی نہیں ، ماحولیات میں انسان بھی شامل ہے۔ ہم ترقی کے خواہاں ہیں ماحولیات کے مخالف نہیں ہیں۔ نچلی عدالتوں سے ہوتےہوئےجعلی ماہرین ماحولیات ہائی کورٹ تک پہنچے تھے جہاں انہیں ناکامی ہوئی ہے۔ اگر وہ سپریم کورٹ جاتےہیں تو وہاں بھی سرکاری وکیل بہتر انداز میں اپنا دعویٰ پیش کریں گے اور ہمیں یقین ہے کہ وہاں بھی ہمارےہی حق میں فیصلہ آئے گااور جب تک شاہراہ کی توسیع کاکام پورا نہیں ہوگا تب تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔