عطیہ میں ملی راشن کٹس کو اپنے نام سے لوگوں میں تقسیم کرنے کا الزام۔بھٹکل ایم ایل اے نے کی تنظیم سے عطیہ لینے کی تردید۔ مندر میں قسم کھانے کے لئے تیار!
بھٹکل،23؍اپریل (ایس او نیوز) ملک میں جب بھی سیلاب، زلزلے،قحط سالی اور دوسری قدرتی آفات پیش آتی ہیں تو مخیر حضرات کی طرف سے عوام کے لئے عطیہ و خیرات کے منھ کھول دئے جاتے ہیں۔لیکن بعض دفعہ دیکھا یہ گیا ہے کہ ایسی مشکل گھڑی میں بھی لوگ ضرورت مندوں کی امداد کے نام پرخود کی تشہیر کے راستے ڈھونڈ لیتے ہیں۔کچھ اسی قسم کی صورتحال بھٹکل کے ایم ایل اے سنیل نائک کے ساتھ پیش آئی ہے۔
پورے ملک کی طرح بھٹکل شہر اور مضافات کے لوگ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے سخت مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ اور روزانہ کماکر کھانے والوں کے لئے اناج اور روزمرہ کی بنیادی ضرورتوں کی قلت کی وجہ سے جینا حرام ہوگیا ہے۔ بھٹکل کے مضافات میں روزانہ مزدوری کرنے یا پھر ماہی گیری کرنے والوں کی ہی آبادی زیادہ ہے۔ اور لاک ڈاؤن قوانین کی وجہ سے ان کا گھر سے باہر نکلنا اور شہر کی طرف جانا ممکن نہیں ہے۔ اب ان کی بھوک مٹانے کا سامان فراہم کرنے کی ذمہ داری ویسے تو ریاستی حکومت کی ہے، مگر اس ضمن میں حکومت کی طرف سے مناسب امداد ملتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ایسے میں غیر سرکاری تنظیموں اور مخیر حضرات کے تعاون سے عوام کے اندربڑے پیمانے پر راشن کٹس اور ترکاری وغیرہ تقسیم کیے جانے کا سلسلہ چل پڑا ہے۔
سنیل نائک پر لگا الزام: اسی طرح بھٹکل رکن اسمبلی سنیل نائک کی طرف سے بھی مضافاتی علاقوں میں راشن کٹس تقسیم کیے جارہے ہیں، لیکن کمٹہ کے ایک اخبار میں چھپی رپورٹ کے مطابق بعض لوگوں کی طرف سے اب ان پر الزام لگایا جارہا ہے کہ عطیہ دہندگان کی طرف سے ملنے والے راشن کٹس پر وہ اپنے نام کا اسٹیکر لگاکر اسے ضرورتمندوں میں تقسیم کررہے ہیں اوراپنی ذاتی تشہیر کا ذریعہ بنارہے ہیں۔ضلع کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کاروار کی ایم ایل اے روپالی نائک، کمٹہ کے ایم ایل اے دینکر شیٹی وغیرہ نے اپنی ذاتی رقم خرچ کرکے عوام کو بڑی پیمانے پر راشن تقسیم کیا ہے۔ ضلع انچارج وزیر سے لے کر ضلع پنچایت اور گرام پنچایت کے اراکین تک اپنے طور پر ممکنہ امداد عوام کو پہنچارہے ہیں۔لیکن بھٹکل ایم ایل اے سنیل نائک نے اس موقع پر اپنی تشہیر کے لئے استعمال کیا ہے اور دوسروں کی طرف سے عطیہ دی گئی کٹس پر اپنا فوٹو چپکادیا ہے۔
اس الزام کی سنگینی کیاہے؟: کنڑا اخبار میں چھپی رپورٹ کے مطابق بھٹکل میں مالداروں اور عطیہ دینے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ مذہب اور ذات پات سے اوپر اٹھ کر یہاں کے لوگ مشکل وقت میں عوام کی مدد کے لئے دوڑ پڑتے ہیں۔مقامی غریبوں کا تعاون کرنے کے لئے یہاں کے لوگ پیش پیش رہتے ہیں۔یہاں کی تنظیمیں اور ادارے بھی اس میں پوری طرح سرگرم ہیں۔ سنیل نائک پر یہ الزام لگ رہا ہے کہ انہوں نے آر این شیٹی سے ایک لاکھ روپے عطیہ وصول کیاتھا اور بھٹکل کی تنظیم (مسلمانوں کا نمائندہ ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم)سے ایک ہزار سے زیادہ کٹس حاصل کرکے اس پر اپنے نام او رفوٹو کے اسٹیکر س لگا کر تقسیم کیے ہیں۔
کیا میں تنظیم سے عطیہ لے سکتا ہوں؟!: اس معاملے پر کمٹہ کے اخباری نمائندے سے بات کرتے ہوئے مبینہ طور پر ایم ایل اے سنیل نائک نے تردید کی اور کہا ہے کہ ان پر بھٹکل کی تنظیم کی طرف سے کٹس یا نقد رقم لے کر اپنے نام سے ضرورتمندوں میں تقسیم کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایک بی جے پی کا رکن اسمبلی رہتے ہوئے میر ے لئے تنظیم سے کٹس یا نقد رقم لینا ممکن ہے؟
آر این شیٹی سے عطیہ ملاہے: انہوں نے کہا کہ آر این شیٹی کی طر ف سے کٹس اور رقم ضرور ملی ہے۔ اور یہ بھی سچ ہے کہ میں نے وہ کٹس تقسیم کیے ہیں۔ آر این شیٹی میرے لئے دیوتا کی طرح ہیں۔اسمبلی الیکشن کے موقع پربھی انہوں نے میرا مالی تعاون کیا تھا۔گزشتہ سال سیلاب کے موقع پر بھی انہوں نے عطیہ دیا تھا، اور میں نے وہ عطیہ عوام تک پہنچایا ہے۔
مندر میں قسم کھانے کو تیار ہوں: متعلقہ کنڑا اخبار نے سنیل نائک کے حوالے سے اُس کی وضاحت بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سنییل نے بتایا کہ اس مرتبہ میں نے ذاتی طور پر 45لاکھ روپے خرچ کرکے 7800کٹس تقسیم کیے ہیں۔بھٹکل میں 145 اورہوناور میں 110آشا کارکنان کو 850روپے فی کٹس مالیت کے جملہ255 کٹس تقسیم کیے ہیں۔میں نے اپنے ذاتی کھاتے سے تقریباً ایک لاکھ روپے کی رقم انتہائی خستہ حال لوگوں کے کھاتوں میں منتقل کی ہے۔ اور میں اس کے دستاویزات بھی پیش کرسکتاہوں۔ ایسے میں جو لوگ مجھ پر تنظیم (مجلس اصلاح و تنظیم) سے کٹس یا نقد رقم لینے کا الزام لگا رہے ہیں میں اس سے انکار کرنے کے لئے کسی بھی مندر میں چل کر قسم کھانے کے لئے تیار ہوں۔