انسداد تبدیلی مذہب کے آرڈننس کو کرناٹک ہائی کورٹ میں چیلنج

Source: S.O. News Service | Published on 25th July 2022, 4:58 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،25؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی)  کرناٹک میں انسداد تبدیلی مذہب بل پر دوبارہ بحث شروع ہوچکی ہے، کیوں کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے اسے چیلنج کرنے والی مفاد عامہ کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کو آرڈننس کے ذریعہ اس قانون کے نفاذ پر نوٹس جاری کیا ہے۔

 جمعہ کو ہائی کورٹ نے حکومت کے اقدام کے چیلنج کرنے والی مفاد عامہ کی عرضی کے ضمن میں حکومت کو اعتراضات داخل کرنے کی ہدایت دی۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا کہ انسداد تبدیلی مذہب قانون (مذہب کی آزادی کے حق کے تحفظ کا بل2021) عدم رواداری کا مظہر ہے اور اس کی دستوری حیثیت پر سوال اٹھایا گیا۔

 نئی دہلی کی تنظیم‘ متحدہ عیسائی فورم برائے انسانی حقوق و انجیلی فیلوشپ آف انڈیا نے کہا کہ یہ بل ملک کو متحد کرنے والی جمہوری اقدار پر حملہ ہے۔ کارگزار چیف جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ نے محکمہ داخلہ کے سکریٹری اور محکمہ قانون کے پرنسپل سکریٹری کو نوٹس جاری کرکے انہیں اندرون چار ہفتے اعتراضات داخل کرنے کی ہدایت دی۔

عرضی میں کہا کہ انسداد تبدیلی بل کے تحت وضع کردہ قوانین فرد کی پسند کی آزادی، آزادی کے حق اور مذہب پر عمل کرنے کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ آڈرننس کی دفعات ہندوستانی دستور کی دفعہ 21کی خاف ورزی کرتی ہیں، کیوں کہ یہ (قوانین) ریاست کو شہریو ں کے انفرادی حقوق کی خلاف ورزی کا اختیار دیتے ہیں۔

 بی جے پی حکومت کی جانب سے ریاست میں آرڈننس کے ذریعہ انسداد تبدیلی مذہب قانون کو نافذ عمل کیے جانے کے بعد اپوزیشن کانگریس نے اس کے خلاف عوامی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا۔ کانگریس نے کہا کہ وہ مذکورہ بالا قانون کے بیجا استعمال کی کبھی اجازت نہیں دے گی۔

 ہماری پارٹی اقلیتی برادری کے ہر فرد‘ جسے حکومت سے خطرہ لاحق ہے، کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہوگی۔ پارٹی مجوزہ بل کے خلاف عوامی تحریک شروع کرے گی۔“ کرناٹک حکومت نے مجوزہ متنازعہ انسداد تبدیلی مذہب بل 2021‘ 21/ دسمبر2021 کو قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ تاہم یہ ابھی قانون ساز کونسل میں پیش نہیں کیا گیا۔

 تمام قانونی اداروں، تعلیمی اداروں، یتیم خانوں، بیوت المعمرین، دواخانوں، مذہبی مشنریز، غیرسرکاری تنظیموں کو اس قانون کے دائرے میں لایا گیا۔ نئے قانون کے مطابق مذہب تبدیل کرنے والا شخص، اس کے والدین، بہن، بھائی یا کوئی اور فرد جس سے اس کا خون کا رشتہ ہے، ازدواجی رشتہ ہو یا متنبی ہو یا کسی بھی طریقے سے اس سے وابستہ ہو یا ساتھی ہو، ایسی تبدیلی کے خلاف شکایت درج کرواسکتا ہے۔ یہ جرم ناقابل ضمانت اور قابل دست اندازی ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...