کرناٹک بحران: مایاوتی کی اپنے رکن اسمبلی کوہدایت، فلور ٹیسٹ سے دوررہیں 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st July 2019, 10:52 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،21/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) کرناٹک میں کانگریس۔ جے ڈی ایس حکومت کے لئے بحران ختم ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے،کل یعنی پیر کو وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی اعتمادووٹ پیش کریں گے، لیکن مخلوط حکومت کی اتحادی پارٹی بہوجن سماج پارٹی کے ممبر اسمبلی نے ووٹنگ میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔بی ایس پی ممبر اسمبلی این مہیش نے کہا کہ میں اسمبلی سیشن میں شامل نہیں ہو پاؤں گا،پارٹی اعلیٰ کمان نے اعتماد ثابت کرنے کے عمل سے دور رہنے کو کہا ہے تو میں پیر اور منگل کو سیشن کے دوران موجود نہیں رہوں گا،میں اپنے حلقہ میں رہوں گا،کرناٹک میں جاری سیاسی بحران کا اختتام پیر کو ہو سکتا ہے۔کانگریس۔ جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس)اتحاد کی حکومت کو پیر کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنا ہوگا۔گزشتہ جمعہ کو بھی کرناٹک میں سیاسی ڈرامہ دیکھنے کو ملا،جمعہ کوبھی ایوان میں اعتادووٹنگ نہیں ہو پائی،جس کے بعد اسمبلی کے صدر کے آر رمیش نے ایوان کی کارروائی 22 جولائی یعنی پیر تک ملتوی کر دی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...