کرناٹک بی جے پی آر ایس ایس کی کٹھ پتلی، اسی کے حکم پر عمل کر رہی ہے: سدارمیا
بنگلورو،25؍ستمبر (ایس او نیوز) کرناٹک میں قائد حزب اختلاف سدارمیانے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بومئی سمیت پوری حکومت آر ایس ایس کی کٹھ پتلی کی طرح برتاؤ کر رہی ہے اور اسی کے حکم پر عمل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کو جمہوریت اور پارلیمانی نظام حکومت پر کوئی یقین نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی 2 اکتوبر سے قیمتوں میں اضافے کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج شروع کرے گی۔
سدارمیانے کہا کہ اسپیکر کا عہدہ سیاست اور سیاسی جماعتوں سے بالاتر ہوتا ہے۔ اس کے فیصلے ہمیشہ منصفانہ ہونے چاہئیں، اگر اسپیکر کسی سیاسی جماعت کے رکن کی طرح برتاؤ کرتا ہے تو اس عہدے کا تقدس کیا رہا؟
انہوں نے الزام لگایا، ’’نئی قومی تعلیمی پالیسی اعلیٰ ذات اور آر ایس ایس کی جانب سے پسماندہ طبقات، دلتوں اور خواتین کو غلام بنانے کی کوشش ہے۔ اگر ہم احتجاج کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اسپیکر حکومت کو جائز ٹھہرانے کے لئے کود پڑتے ہیں۔‘‘
سدارمیانے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کے آئی اے ڈی بی کی زمین کو 1.5 کروڑ روپے فی ایکڑ کے حساب سے 175 کروڑ روپے میں 116 ایکڑ زمین تحویل کے لئے سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہی زمین اب صرف 50 کروڑ روپے میں سیس کو دی جا رہی ہے۔ جبکہ زمین کی موجودہ مارکیٹ قیمت 300-400 کروڑ روپے ہے۔
انہوں نے کہا، ’’نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی اور ریاستی بی جے پی دونوں حکومتیں عام آدمی سے لوٹ مار کر رہی ہیں۔ نریندر مودی حکومت نے ڈیزل کی ایکسائز ڈیوٹی 3.45 روپے سے بڑھا کر 31.84 روپے کر دی ہے اور پٹرول کی ایکسائز ڈیوٹی 9.21 روپے سے بڑھا کر 32.98 روپے کر دی گئی ہے۔نریندر مودی حکومت نے گزشتہ 7 سالوں میں تقریباً 23 لاکھ کروڑ روپے ایکسائز ڈیوٹی کے طور پر وصول کیے ہیں۔