کرناٹک کے 8؍ اضلاع کے درمیان سفر پر پابندی ختم ؛ بنگلورو زون کے 6؍ اضلاع کے بعد اب اُڈپی اور دکشن کنڑا بھی آزاد

Source: S.O. News Service | Published on 14th May 2020, 11:53 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بنگلورو،14؍ مئی (ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران اضلاع کے سفر کی شرائط میں مزید نرمی کا اعلان کرتے ہوئے 8؍ اضلاع پر مشتمل 2 زونس تشکیل دیئے ہیں جس کے ساتھ ہی ان اضلاع میں سفر کیلئے اب عوام کو کسی طرح کے پاس کی ضرورت نہیں  پڑے گی۔

لاک ڈاؤن کے باوجود معاشی سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے بنگلورو اربن ضلع اور اس کے آس پاس آنے والے اضلاع بنگلورو رورل، رام نگرم، چکبالاپور، ٹمکورو اور کولار پر مشتمل ایک اور زون ترتیب دیا ہے اس زون کی ترتیب کے ساتھ ان اضلاع میں لوگوں کو آنے جانے کیلئے کسی طرح کے پاس کی ضرورت نہیں پڑے گی البتہ ہر ضلع اور چیک پوسٹ پر گاڑیوں کی جانچ کی جائے گی۔محکمہ صحت کے کارکنان اگر موجود ہوں تو گاڑیوں میں سفر کرنے والے افراد کی طبی جانچ بھی کی جاسکتی ہے۔ ان اضلاع کے درمیان صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کیا جاسکتا ہے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے جاری احکامات کے مطابق بنگلورو اربن ، بنگلورو رورل ، رام نگر، چکبالاپور، کولار اور ٹمکورو اضلاع کو سفر کیلئے ایک یونٹ قرار دیا جاچکا ہے۔ اسی طرح دکشن کنڑا اور اُڈپی اضلاع کو ایک یونٹ قرار دیا گیا ہے۔ احتیاطی طورپر ان اضلاع کے سفر پر جانے والے  افراد کی شاہراہوں پر موجود چیک پوسٹوں پر جانچ ہوگی۔

حکومت کی طرف سے یہ لازمی قرار دیا گیا کہ اضلاع کے سفر پر جانے والے افراد اپنے چہروں پر ماسک لازمی طور پر لگائیں۔ اس میں کسی طرح کی لاپروائی پر گاڑی کو ضلع میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔ آنے والے دنوں میں ریاستی حکومت کی طرف سے اور اضلاع پر مشتمل زونس ترتیب دیئے جانے کا امکان ہے تا کہ ریاست میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی لائی جاسکے۔

17 ؍ مئی کو لاک ڈاؤن کا تیسرا مرحلہ ختم ہونے کے بعد یہ توقع کی جارہی ہے کہ اضلاع کے درمیان سفر کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ مشروط بنیاد پر لاک ڈاؤن میں نرمی لائی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر سرکاری ٹرانسپورٹ خدمات بھی شروع کی جاسکتی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...