بنگلور میں مانسون کی ناکامی پر بادلوں میں تخم ریزی زیر غور: کرشنا بائرے گوڈا
بنگلورو۔16/مئی(ایس او نیوز) ریاست میں مانسون کے ناکام ہوجانے کے متعلق محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مدنظر حکومت بادلوں میں تخم ریزی کے امکانات کا جائزہ لینے پر مجبور ہے۔ یہ بات آج ریاستی وزیر برائے دیہی ترقیات کرشنابائرے گوڈا نے کہی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جون کے وسط تک اگر ریاست میں بارش کی قلت کا سلسلہ برقرار رہا تو اس کے بعد بادلوں میں تخم ریزی کی جائے گی۔
اس سلسلے میں دو ہفتوں کے اندر ٹنڈر طلب کرنے پر حکومت غور کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ماہرین نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس کا بھی جائزہ لیا جارہاہے۔ اگر اس بار تخم ریزی کامیاب رہی تو 2020 اور 2021کے لئے بھی ٹنڈر طلب کرلئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ 2021تک اگر تخم ریزی کے لئے ٹنڈر طلب کرلیا جائے تو اس پر 88 کروڑ روپیوں کی لاگت آنے کا اندازہ لگایا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ بادلوں میں تخم ریزی کے لئے ہبلی اور بنگلور میں دو الگ الگ مرکز قائم کئے جائیں گے۔ تخم ریزی کے لئے دونوں مقامات پر الگ الگ طیاروں کا استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تخم ریزی کا عمل کامیاب رہاتو اس کے بعد خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں بھی فصل کی کارروائی تیزی سے آگے بڑھائی جائے گی۔ مانسون کی بارشوں کے ناکامی کی صورت میں کاشتکاری کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے حکومت اس تجربے کو آزمانا چاہتی ہے۔