شمالی کرناٹک میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے پی سی سی سے دوٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔دنیش گنڈوراؤ
بنگلورو،7/اگست(ایس او نیوز) شمالی کرناٹک کے علاقوں میں زور دار بارش سے رونما سیلابی صورتحال کی حقیقی وزمینی صورتحال سے واقفیت کیلئے کے پی سی سی کی جانب سے سابق ریاستی وزیر ایچ کے پاٹل اور کے پی سی سی کے کارگزار صدر ایشور کھنڈرے کی زیر قیادت ایک مطالعاتی معائنہ کار ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ یہ اعلان کے پی سی سی کے صدر دنیش گنڈوراؤ نے کیا۔ بروز منگل کوئنس روڈ پر واقع کے پی سی سی دفتر میں اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیلگاوی علاقوں میں ایچ کے پاٹل اور کلبرگی علاقوں میں ایشور کھنڈرے کی زیر قیادت ٹیمیں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے حقیقی صورتحال کی رپورٹ تیار کریں گی۔ سیلاب زدہ علاقوں میں ریاستی حکومت سے کس قسم کے راحتی کام ہوئے اور عوامی مسائل کس طریقہ سے حل کرنے کی کوشش کی، جائزہ لیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی میں رہتے ہوئے صرف سیاست کرنا ہمارا کام نہیں بلکہ عوام جن مسائل سے دوچار ہیں اس بارے میں ہم بھی حکومت کو واقف کروائیں گے۔ حکومت کے خلاف احتجاج نہیں کریں گے کیونکہ ایسے موقع پرسیاست نہیں کی جاسکتی، لیکن حکومت ایسے نازک موقع پر زیادہ فعال وسرگرم ہوناچاہئے۔ ہمیں امیدہے کہ حکومت کو سیلاب سے دو چار علاقوں میں خصوصی توجہ دیتے ہوئے عوام کو راحت پہنچائے گی۔دنیش گنڈوراؤ نے کہا کہ شمالی کرناٹک میں بھاری بارش سے شدید نقصانات ہوئے ہیں۔ایسی حالت میں مرکزی حکومت کو زیادہ سے زیادہ مالی امداد فراہم کرنا ہوگا۔ سوتیلا سلوک کرنے سے گریز کرنا ہوگا۔ مرکز اور ریاست میں ایک ہی پارٹی کی حکومتیں ہونے کی وجہ سے وزیراعلیٰ ایڈی یورپا کو چاہئے کہ وہ زیادہ فنڈ ریاست کو لائیں۔شمالی کرناٹک کے کئی علاقوں میں ریڈالرٹ جاری کیاگیاہے۔ ایسے موقع پر ریاست میں صرف وزیراعلیٰ ہیں۔ دیگر کوئی وزیر نہیں ہے۔افسروں پر بھروسہ کرتے ہوئے بیٹھ جانے سے کوئی بھی کام نہیں ہوئے۔ فوری طورپر کابینہ تشکیل دیتے ہوئے عوام کے مسائل حل کرنے پر ایڈی یورپا کو توجہ دینی ہوگی۔ اس موقع پر دنیش گنڈوراؤ نے کہا کہ گوکاک حلقہ کے پارٹی کارکن نے آج نااہل قرار دیئے گئے رمیش جار کی ہولی کے خلاف شکایت کی۔ پارٹی سے دغا اور دھوکہ کرنے والوں کو عوام سبق سکھانے کے لئے تیار ہیں۔