کونکن ریلوے لائن الکٹرک لائن میں منتقل: گوا کے ویرنا سے کاروار تک الکٹرک ٹرین کا تجرباتی سفر

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 7th January 2022, 7:39 PM | ساحلی خبریں |

کاروار:7؍ جنوری (ایس اؤ نیوز) کونکن ریلوے کارپوریشن اپنی ریلوے لائن کو مکمل کاربن سے نجات دلانے کا مقصد رکھتا ہے اسی کے تحت ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے  گوا کے ویرنا سے کاروار تک  کی ریلوے لائن کو الکٹرک لائن میں منتقل کیا گیا ہے، بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو تجرباتی طورپرگوا کے ویرنا سے کاروار تک کا  الکٹرک لوکو ریل کا کامیاب سفر بھی کیا گیا ہے۔

ویرنا سے کاروار تک کا کل 116کلومیٹر لمبا فاصلہ الکٹرک ٹرین نے آسانی سے طئے کیا۔ منگلورو کے قریب والےمقام توکور سے کاروار تک کی لائن کو الکٹرک لائن میں منتقل کرنےکا کام پور اہوچکا ہے۔ متعلقہ لائن پر گذشتہ سال تجرباتی طورپر ریل ڈورائی گئی تھی ۔ اب کاروار سے آگے کا تجرباتی سفر کامیاب ہونے سے اگلے دومہینوں میں کونکن ریلوےلائن پر الکٹرک انجن والی ٹرینیں دوڑانے کاامکان جتایاگیاہے۔

کاروار تک الکٹرک لائن کا کام مکمل ہواہے لیکن انجن بدلنے کی سہولت میسر نہیں ہے۔ جس کے لئے گوا کے مڈگاؤں جانا ہوتا تھالیکن متعلقہ لائن پر الکٹرک لائن میں منتقل نہیں ہوئی تھی اس لئے الکٹرک لائن کاکام مکمل ہونے کے باوجود الکٹرک انجن والی ٹرین کا سفر ممکن نہیں ہوپایاتھا۔ اب کاروار سے ویرنا تک الکٹرک لائن کاکام مکمل ہونے سے سہولت مہیا ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔

 مہاراشٹرا کے روہا سے منگلورو کے توکور تک کل 756کلومیٹر کی لائن کونکن ریلوے لائن سے منسوب ہے۔ روہا سے رتنا گری تک گذشہ سال مارچ میں الکٹرک انجن والی ٹرین کامیابی کے ساتھ دوڑ چکی ہے۔ مڈگاؤں سے مہاراشٹرا کے کرمالی تک بھی الکٹرک لائن کاکام پور ا ہوچکاہے۔

پہلے گوڈس ٹرین:کاروار سے گوا کے ویرنا تک کی الکٹرک لائن کو بدھ کی رات سے شروع ہوئی ہے۔ اس کی نگرانی اور معائنہ جمعرات کو الکٹرک انجن کے ذریعے کئے جانےکی جانکاری کارپوریشن کے زونل مینجر بی بی نکم نے بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ تجرباتی سفر کے دوران  انجن اور کنٹرول روم میں موجود مختلف مشینوں کے ذریعے مطالعہ کیاجاتاہے۔ الکٹرک لائن کی کارکردگی مستحکم ہونے کے بعد مسافر ریل کی شروعات کی جائے گی جس کے لئے مزید دو مہینے درکار ہونے کی بات کہی۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی