گدگ ضلع کے نرگند میں قتل کئے گئے مسلم نوجوان کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے: سی ایم ابراہیم
بنگلورو،20؍ جنوری (ایس او نیوز) کرناٹک کے سابق وزیر ورکن کونسل سی ایم ابراہیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گدگ ضلع کے نرگند میں شرپسندوں کے ہاتھوں ہلاک مسلم نوجوان کے ورثاء کو 10لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کیا جائے۔ شرپسندوں کو فوری گرفتار کرے اور انہیں اس معاملہ کی جانچ پڑتال کرے۔
یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی ایم ابراہیم نے بتایا کہ نرگند اور گدگ ضلع میں حالات کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان شر پسندو ں کے پس پردہ کون ہے اس کا پتہ لگانے کیلئے انہوں نے گدگ ضلع ڈپٹی کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے بات کی ہے۔ پولیس کے مطابق 15شر پسندوں میں سے تین کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور 12شر پسندروپوش ہیں۔
ابراہیم نے کہا کہ حکومت مرنے والے کے خاندان والوں سے انصاف نہیں کرتی اور شرپسندوں کو فوری گرفتار نہیں کرتی تو وہ خود گدگ پہنچ کر احتجاج کریں گے اور دھرنا دیں۔ انہوں نے گدگ کے اطراف علاقوں کے مسلم انجمنوں سے اپیل کی کہ وہ گدگ کی انجمن کو چند ہ دے کر مصبوط بنائیں۔ سی ایم ابراہیم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر غور نہ کریں۔ کووڈ قوانین ہلکا کریں کیونکہ لاک ڈاؤن اور کووڈ قوانین سے غریب طبقہ اور چھوٹے بیوپاریوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور حکومت انہیں بھی مالی مدد کرے۔ انہوں نے بتایا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق کووڈ ایک عام فلو ہے اور ویکسین کا لینا بھی لازمی نہیں ہے۔ بی بی ایم پی کے کمشنر نے بھی بتایا کہ سات دن کے بعد کوارنٹائن کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔