کیرالہ: یونیورسٹی احتجاج معاملہ میں مسلم فیڈریشن کااحتجاج، پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا
تریونت پورم، 17 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کیرالہ کے ترواننت پورم میں یونیورسٹی کالج میں گزشتہ دنوں ایک طالب علم کو چاقو مار دیا گیا تھا۔اس کے بعد سے ہی یہاں پر حالات بگڑتے جا رہے ہیں۔طالب علم تنظیم مسلسل یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہے۔بدھ کو بھی مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ایم ایس ایف) کے کارکنوں نے کیمپس کے باہر مظاہرہ کیا۔اس دوران طلبا نے کالج کیمپس میں جبرا گھسنے کی کوشش کی۔مظاہرہ کر رہے طالب علموں کو روکنے کے لئے پولیس کی جانب سے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔پولیس نے کچھ طالب علموں کو حراست میں بھی لیا ہے، اس دوران کئی طالب علم زخمی بھی ہو گئے۔بتا دیں کہ 12 جولائی کو ترواننت پورم واقع یونیورسٹی کالج کے کیمپس میں تیسرے سال کے ایک طالب علم اکھل کو چاقو مار دیا تھا،زخمی طالب علم سی پی ایم کی طالب علم تنظیم ایس ایف آئی کا رکن ہے۔اس معاملے میں ابھی تک بہت سی گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔پیر (15 جولائی) کو بھی پولیس نے طالب علم فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے دو اور ارکان کو گرفتار کیا تھا۔بھارتی کمیونسٹ پارٹی-مارکس وادی (سی پی آئی-ایم) کی طالب علم برانچ ایس ایف آئی کے 8 ارکان نے مبینہ طور پر گزشتہ ہفتے کالج کے کیمپس میں آخری سال کے طالب علم اکھل پر حملہ کیا تھا، اس دوران دو دیگر بھی زخمی ہو گئے تھے۔پیر کو دارالحکومت واقع ایک سی پی آئی-ایم رکن کے گھر جانے کے دوران یہاں پاس کے ہی بس سٹاپ پر رات کے دو بجے شورجت اور نجیم کو گرفتار کیا گیا۔وہیں تین ملزمان کو اتوار کے دن ہی گرفتار کر لیا گیا تھا،یعنی ابھی تک اس معاملے میں کل پانچ لوگ گرفتار ہو چکے ہیں۔کیرالہ کی ایس ایف آئی کمیٹی نے 13 جولائی کو ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد کالج کی ایس ایف آئی یونٹ کو برخاست کر دیا تھا۔