کبھی ہاٹ اسپاٹ رہا کاسرگوڈ ضلع اب ہوگیا ’کورونا فری!‘۔ سرکاری افسران کے ساتھ عوام کی ثابت قدمی نے اداکیا بڑا اہم کردار 

Source: S.O. News Service | Published on 11th May 2020, 3:22 PM | ساحلی خبریں |

کاسرگوڈ، 11؍مئی (ایس او نیوز) ریاست کیرالہ میں سب سے زیادہ کووِڈ پوزیٹیو والے اضلاع میں شامل کاسرگوڈ ضلع اتوا ر کے دن آخری مریض کے صحت یاب ہونے کے بعد پوری طرح ’کورونا فری‘ ہوگیا ہے۔

 کورونا وباء پھیلنے کے بعد کیرالہ میں کاسرگوڈ ضلع  ایک تو وہاں پر مریضوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے اور دوسرا حکومت کرناٹکا کی طرف سے کیرالہ کرناٹکا سرحد کو مکمل طور پر بند کیے جانے کی وجہ سے بہت زیادہ سرخیوں میں رہا ہے۔ ایک مرحلہ ایسا بھی آیا تھا کہ کاسرگوڈ میں وباء کی شدت کودیکھتے ہوئے وہاں سے عام مریضوں کو منگلورو میں علاج کے لئے لانے پر بھی پابندی لگادی گئی تھی اور اس کی وجہ سے ایمبولینس میں ہی مریضوں کی موت واقع ہونے کی بھی خبریں سامنے آئی تھیں۔

مگر اس ضلع کے عوام،کیرالہ ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ نے اس سچویشن کو کچھ اس انداز سے سنبھال لیا کہ10مئی اتوار کے دن ضلع کا 178واں اور آخری مریض صحت یاب ہوگیااور اسے اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔اس سے پہلے جملہ 177مریض پوری طرح صحت یاب ہوکر اپنے اپنے گھر  پہنچ چکے ہیں۔ اس طرح کاسرگوڈ میں کورونا وباء کو صد فی صد شکست دی گئی ہے اور ملک کے لئے یہ ضلع ایک ماڈل بن گیا ہے۔

یاد رہے کہ کاسرگوڈ میں یہ وائرس چین کے اوہان شہرسے3فروری کو واپس لوٹنے والے تین طالب علموں کی وجہ سے داخل ہوا تھا۔یہ کاسرگوڈ ضلع کا پہلا اور ملک کا تیسرا معاملہ تھا۔پھر27/مارچ کو ضلع میں 34معاملے درج ہوئے۔ اور اس کے بعد تعداد میں روزبروز اضافہ ہوتا گیا۔30/اپریل تک یہ تعداد 178ہوگئی جس میں ایک صحافی بھی شامل تھا۔ان متاثرین میں خلیجی ممالک سے لوٹنے والے اور پھر ان کے رابطے میں آنے والے40سے زیادہ افراد شامل تھے۔اس کے بعد سے 10/مئی تک کے عرصے میں ایک بھی نیا معاملہ درج نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے اب یہ ضلع کورونا کی وباء سے تقریباً پوری طرح پاک ہوچکا ہے۔

جیسے ہی کووِڈ پوزیٹیو کا معاملہ سامنے آیا تھاکاسرگوڈ ضلع انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ اسپتال میں کووِڈ وارڈ شروع کردیا تھا۔ اس کے علاوہ اوکینڈکا کے میڈیکل کالج اسپتال کو کورونا اسپتال میں تبدیل کردیا گیا تھا۔تھیرواننت پورم میڈیکل کالج کے ڈاکٹر سنتوش کمار کی قیادت میں 27افراد پرمشتمل ایک طبی عملہ ضلع کاسرگوڈ میں تعینات کردیا گیا تھا۔ اس دوران اپریل کے ابتدائی دنوں میں طبی نگرانی میں رکھے گئے افراد کی تعداد 12ہزار سے بھی زیادہ ہوگئی تھی۔لیکن آج یہ تعداد صرف 105ہوگئی ہے۔اب تک اس ضلع سے 5,105افراد کے نمونے جانچ کے لئے روانہ کیے گئے تھے جس میں سے 4,503کی جانچ رپورٹ نگیٹیو آئی اور ابھی  185افرادکی رپورٹ آنی باقی ہے۔

اتنی سنگین صورتحال کے باوجودبڑی محنت اور مشقت کے ساتھ اس پر قابو پانے اور ضلع کو کورونا فری کرنے میں ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ڈی سجیت بابو کی قیادت میں ضلع انتظامیہ کے افسران، محکمہ صحت کے افسران، پولیس محکمہ، مقامی بلدی اور انتظامیہ کے افسران، کُٹمبشری، آنگن واڈی کارکنان، سماجی و فلاحی اداروں کے نمائندوں اور فائر بریگیڈ جیسے دیگر شعبہ جات کے عملے نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے، جس کی ستائش کی جارہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔