کاسرگوڈ : آن لائن کھانا کھانے سے ہوئی موت کا معاملہ : کیا لڑکی نے خود کشی کی تھی ؟ - فورنسک رپورٹ سے ہوسکتا ہے زہر کا خلاصہ
مینگلور 10/ جنوری (ایس او نیوز) پڑوسی ریاست کیرالہ کے سرحدی ضلع کاسرگوڈ کے مضافات میں واقع پیرامبالا بینور میں ہوٹل سے آن لائن منگوایا ہوا کھانا کھانے کے بعد انجوشری نامی طالبہ کی موت واقع ہونے کا جو معاملہ پیش آیا تھا اب اس میں نیا موڑ آگیا ہے اور پولیس کے بیان کے مطابق یہ ایک زہر کھا کر خود کشی کرنے کا معاملہ ہے ۔
خیال رہے کہ یہ خبر عام ہوگئی تھی کہ بی کام کی طالبہ انجو شری 30 دسمبر کو ہوٹل سے منگوایا کھانا کھانے کے بعد بیمار ہوئی تھی اور فوڈ پوئزننگ کی وجہ سے چار پانچ دن بعد یعنی 7 جنوری کو اس کی موت واقع ہوئی تھی ۔ اس کے بعد پولیس نے ابتدائی کارروائی کے طور پر اس ہوٹل کا لائسنس منسوخ کروایا تھا جہاں سے کھانا منگوایا گیا تھا ۔
پوسٹ مارٹم میں انجو شری کے جسم کے اندر زہر موجود ہونے کی بات سامنے آئی تھی اور پولیس نے شک ظاہر کیا تھا کہ شاید یہ زہر کھا کر خود کشی کرنے کا معاملہ ہو سکتا ہے ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے پیٹ میں غذا کا زہر نہیں تھا بلکہ اس کے جسم میں موجود زہر کی وجہ سے اس کی آنتوں نے کام کرنا بند کر دیا تھا اور اس کے جگر میں خرابی پیدا ہوئی تھی جس سے وہ یرقان (جوانڈیس) کا شکار ہوگئی تھی ۔
اب پولیس نے انجوشری کے موبائل فون میں موجود جانکاری سے پتہ چلایا ہے کہ حال ہی میں کینسر کی وجہ سے موت کا شکار ہونے والا ویپن راج نامی نوجوان انجوشری کا دوست تھا اور انجو شری اس کی موت سے دلبرداشتہ ہوگئی تھی ۔ پولیس کو ایک خط بھی ملا ہے جو مبینہ طور پر انجوشری کا لکھا ہوا ہے ۔ پولیس اس خط میں موجود باتوں کا بھی جائزہ لے رہی ہے ۔ فورنسک جانچ کے لئے انجو شری کے اندرونی اعضاء کا جو سیمپل بھیجا گیا تھا اس کی رپورٹ دو ایک دن میں ملنے کی توقع ہے جس سے قطعی ثبوت مل جائے گا کہ کس قسم کا زہر اس نے کھایا تھا ۔
Related News: