کاروار یکم / اگست (ایس او نیوز) جس طرح حیدر آباد۔کرناٹکا علاقے کو خصوصی درجہ دیا گیا ہے اسی طرح سرحدی علاقے میں آنے والے ضلع شمالی کینرا کو بھی خصوصی درجہ دینے اور اس کی ترقی کے لئے سہولتیں فراہم کرنے کا مطالبہ جن شکتی ویدیکے کے لیڈروں نے کیا ہے۔
کاروارسرکیوٹ ہاؤس میں لیجسلیٹیو کاونسل کے رکن بی کے ہری پرساد سے ملاقات کرتے ہوئے جن شکتی ویدیکے کے لیڈروں نے یہ مطالبہ ان کے سامنے رکھا۔
جن شکتی ویدیکے کے لیڈروں نے کہا کہ ضلع شمالی کینرا کے لوگوں نے کائیگا اٹامک اینرجی پلانٹ، سی بر ڈ نیول بیس، کونکن ریلوے، نیشنل ہائی وے جیسے بہت سے منصوبوں کی تکمیل کے لئے بڑی قربانیاں د ی ہیں۔ اپنے گھر بار اور زمین جائدادسے محروم ہوئے ہیں۔بندرگاہ کی توسیع کامنصوبہ پر بھی عمل ہونے جارہا ہے۔ اور اب الگیری میں ایئر پورٹ کے لئے زمینیں سرکاری تحویل میں لی جائیں گی۔یہاں پر اب رہائش کے قابل مزید زمین نہ ہونے کے برابر ہے۔ اور اپنے گھر بار،کھیتی باڑی وغیرہ سے محروم ہونے والوں کی بازآبادکاری اور ان کے روزگارکے مسائل اپنی جگہ کھڑے ہیں۔
جن شکتی ویدیکے کے لیڈروں نے کہا کہ ایسے حالات میں ملک کی ترقی کے لئے بڑے بڑے منصوبوں کی تکمیل کا موقع فراہم کرنے والے یہاں کے عوام کی ترقی کے لئے بڑے پیمانے پر اسکیم بنانی چاہیے۔ اور نئے منصوبوں سے جو روزگار کے مواقع نکلتے ہیں اس میں ضلع کے مقامی افراد اور اپنی زمین جائداد سے محروم ہونے والے افراد کو روزگار دینے کی شرح تناسب تحریری طور پر پالیسی میں درج کرنا چاہیے۔ کیونکہ اب تک روزگار میں ریزرویشن کی بات صرف زبانی طور پر کہی جاتی ہے اور عملاً زمین کھونے والے اور مقامی افرادکو روزگار کے مناسب مواقع نہیں دئے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ضلع شمالی کینرا میں صنعتی مراکز کی بہت زیادہ کمی جاتی ہے۔ اگر حکومت یہاں پر صنعتیں قائم کرنے کی سمت میں دلچسپی لے گی تو یہاں کے مقامی افراد کی معاشی ترقی کا راستہ کھل جائے گا۔اس کے علاوہ ضلع شمالی کینرا میں بجلی کی تیاری ہوتی ہے اور یہاں سے دوسرے مقامات تک بجلی رفت کی جارہی ہے، لیکن خود اس ضلع کے عوام کو مسلسل اور باقاعدگی سے بجلی دستیاب نہیں ہوتی ہے۔ اس لئے حکومت کو چاہیے کہ اس ضلع میں 24گھنٹے بجلی فراہمی کو یقینی بنائے۔ان تمام مطالبات کو پورا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حیدر آباد کرناٹکا علاقے کی طرز پر ضلع شمالی کینرا کو بھی خصوصی درجہ دیا جائے اوراس کے لئے ضروری منصوبہ بندی کی جائے۔
بی کے ہری پرساد ایم ایل سی نے جن شکتی ویدیکے کے اس مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ضلع شمالی کینرا کو خصوصی درجہ دینے کے لئے حیدرآباد کرناٹکا علاقے کی صورتحال اور معاملات کو پوری طرح جائزہ لیاجائے اور ایک تجویز، خاکہ اور رپورٹ تیار کی جائے۔ اس سلسلے میں سیاسی طور پر حکومت کے ساتھ بات چیت دباؤ بنانے کے لئے وہ ہمیشہ تیار ہیں۔
جن شکتی ویدیکے کے مادھو نائک نے بتایا کہ اس تجویز کا خاکہ تیار کرنے اور حکومت کے سامنے اپنی بات رکھنے کے لئے وہ جلد ہی ایک کمیٹی تشکیل دیں گے اور کارروائی کو آگے بڑھا نے کے لئے متحرک ہوجائیں گے۔