کاروار 9؍ستمبر (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار نے کہا ہے کہ 1978میں جنگلاتی زمین پر قبضہ داروں کی جانب سے اپنے حقوق کے لئے جو درخواستیں دی گئی تھیں اور اس پر غور کرتے ہوئے 1996 میں مرکزی حکومت نے جن 2513 قبضہ داروں کو زمین کا پٹّا دینے کا فیصلہ کیا تھا وہ دستاویزات فراہم کرنا ریاستی سرکار اور ضلع انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق منگل کے دن جنگلاتی زمین کے حقوق کے لئے جد وجہد کرنے والی تنظیم کے ایک وفد نے صدر رویندرا نائک کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی تھی اور میمورنڈم کے ذریعے ان کی توجہ اس طرف دلائی تھی کہ مرکزی حکومت نے 2513 درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے 1978 سے قبل قبضہ کی گئی 3235 ایکڑ جنگلاتی زمین کے حقوق کے کاغذات قبضہ داروں کو دینے کا فیصلہ 1996 میں کیا تھا۔مگر ابھی تک ان لوگوں کو زمین کا پٹّا نہیں دیا گیا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ مرکزی حکومت کی ہدایات کے تحت جنگلاتی حقوق پانے والے افراد کو بھی کو اتی کرم دار وں کی فہرست میں رکھا گیا ہے اور انہیں جو حقوق اور سہولتیں ملنی چاہیے اس سے محروم رکھا گیا ہے۔ اس کے جواب میں ڈی سی نے وفد کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت کے فیصلے کے مطابق کارروائی کرنے کے سلسلے میں پیش رفت کی جائے گی۔
اس وفد میں اتی کرم ہوراٹا ویدیکے کے ضلع کنوینر ابراہیم صاب،دیوراج گونڈا، تیمّا مراٹھی، راج اریر، مہیندرا نائک کتگال، سیتا رام نائک بوگری بیل، محمد علی وغیرہ شامل تھے۔