کاروار:14؍جنوری (ایس اؤ نیوز) پٹرول اور ڈیزل کی دن بدن بڑھتی مہنگائی اور اس کے استعمال سےہونےو الی ماحولیاتی آلودگی کو دیکھتے ہوئے حالیہ دنوں میں الکٹریکل سواریوں کی مانگ میں اضافہ دیکھا جارہاہے۔ اسی سے ترغیب پاکر کالج کے دو طلبا نے بہت ہی کم خرچ پر بیٹری سے چلنے والی سائیکل تیارکرتےہوئے مثال پیش کی ہے۔
شہر کے سینٹ جوسف کالج میں پی یوسی شعبہ سائنس میں زیر تعلیم تنوی چپکر اور کونال نے تجربہ کرتے ہوئے اپنی سائیکلوں کو بیٹری کے ذریعے دوڑانے میں کامیابی حاصل کرلی ہیں۔ تنوی چپکر اورکونال نندگڈا کے مکین ہیں، انہیں روزانہ 6کلومیٹر کا فاصلہ بذریعہ سائیکل طئے کرنا ہوتاتھا۔ اسی پریشانی کو دورکرنےکےلئے دونوں نے اپنی سائیکلوں کو بیٹری کے ذریعے دوڑانے کی ترکیب سوجھی۔ دونوں طلبا نے کونال کے والدسے اس سلسلےمیں صلاح ومشورہ کرنےکے بعد آن لائن بیٹری سے چلنے والی سائیکلوں کا مطالعہ شروع کیا اورضروری جانکاری حاصل کی۔ پھر اس کے بعد سائیکل کو بیٹری سائیکل میں منتقل کرنے کے لئے ضروری اشیاء کی تیاری میں جٹ گئے۔ قریب ایک مہینےکی کٹھن محنت کے بعد بیٹری سے دوڑنے والی ائکو فرینڈلی سائیکل تیار کرنے میں کامیاب ہوئے۔
سائیکل کے بمپر والے حصے میں 12اوولٹیج کی دو بیٹریوں کو رکھنے والا کمپارٹمنٹ بنایاگیا ہے، سائیکل کے پچھلے والے پہئیے کو چین سے گھمانے والے فری وھیل کے ساتھ ایک زائد فری وھیل لگایاگیا ہے۔ جس کو مزید ایک چھوٹی چین کے ذریعے 12وولٹیج کے ڈی سی موٹر سے نصب کردیا گیا ہے۔ موٹر کا سوئچ ،بائک کے ایکسلیٹر کی طرح سائیکل کے دائیں جانب والے ہینڈل سے جوڑاگیاہے۔ اس کے ساتھ سائیکل کو ہیڈ لائٹ اور بیک لائٹ سے بھی آراستہ کیاگیا ہے تاکہ رات کے اوقات میں بھی سائیکل چلانے میں آسانی ہو۔
سائیکل کو بیٹری کے ذریعے چلانےکے لئے ایک چابی ہے ، اس کو آن کرنے پر ہی سائیکل بیٹری کے سہارے چلتی ہے ورنہ عام موقعوں پر پیڈل کے ذریعے بھی اس سائکل کو چلایاجاسکتاہے۔ بیٹری کو چارج کرنے کا بھی بہتر انتظام کیا گیا ہے ، بیٹری سائیکل سے نکالے بغیر وہیں رکھ کر چارج کیاجاسکتاہے، بیٹری کو چارج ہونے کے لئے تین سے چار گھنٹے درکار ہوتے ہیں، ایک مرتبہ فل چارج ہونےکے بعد سائیکل قریب 25 سے 30کلومیٹر کا فاصلہ طئے کرسکتی ہے۔
آن لائن میں بیٹری سے چلنے والی ایک سائیکل کی قیمت 30سے 50ہزارروپئے میں ملتی ہے مگر کاروار کے ان دونوں طلبا نے قریب 16سے 18ہزار روپیوں کی لاگت سے اپنی سائیکلوں کو بیٹری سے چلنے والی سائیکلوں میں منتقل کیاہے۔ بچوں کی لیاقت وذہانت کو دیکھتےہوئے والدین نے بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اپنے کالج کو جانےکے لئے بائک کی مانگ کرنےوالے زمانےمیں ہمارے بچوں نے ائکو فرینڈلی سائیکل تیار کرتے ہوئے دوسروں کے لئے مثال قائم کی ہے۔