کاروار : ٹول گیٹ پر مقامی سواریوں کو رعایت دینے کا مطالبہ ورنہ کمپنی کے خلاف عدالت میں قانونی جدوجہد کی تنبیہ
کاروار :26؍فروری(ایس اؤ نیوز) اصولوں کی خلاف ورزی کرتےہوئے 75فی صد تعمیراتی کام پورا نہ ہونے کے باوجود قومی شاہراہ پر آئی آر بی کمپنی کی طرف سے ٹول فیس وصول کی جارہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کمپنی مقامی سواریوں پر ٹول فیس عائد نہ کریں۔ اگر ماجالی سے انکولہ تک قومی شاہراہ کے ٹول اسٹیشنوں پر اصولوں کی خلاف ورزی جاری رہی تو کمپنی کے خلاف ہم عدالت میں کیس درج کریں گے اس بات کی تنبیہ کاروار کے سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل نے دی ہے۔
کاروار کے ضلع پتریکا بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہاکہ کچھ دن پہلے بیلکیری ٹول گیٹ پر ہوئے احتجاج کے دوران میں نے کمٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر اور کمپنی افسران سے کہاتھا کہ مقامی سواریوں کو ٹول فیس میں رعایت دی جائے اور میٹنگ کے لئے ٹمپو اور ٹپر یونین کے ذمہ داروں کو بھی دعوت دی جائے۔ لیکن ہماری کسی بھی بات پر توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے دوبارہ احتجاج کیا جارہاہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ماجالی سے کنداپور تک کے 185کلومیٹر والی شاہراہ کا 75فی صد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے اس لئے ہم ٹول فیس وصول کررہے ہیں۔ جب کہ کاروار سے انکولہ تک آدھا کام بھی نہیں ہواہے اور کمپنی کو انتباہ بھی دیا گیا ہے کہ ٹوٹل اسٹیشنوں کا سروے کیا جائے۔
ہم نےکمپنی کے افسران کو بتایا ہے کہ ہر طرح کی سواریوں کو رعایت دی جانی چاہیے ، سئیل نے بتایا کہ کمپنی نے 10دنوں کی مہلت مانگی ہے، سئیل نے بتایا کہ اس کے بعد بھی اگر رعایت نہیں دی جاتی ہے تو ہمارا احتجاج مزید سخت ہوگا
اس موقع پر انہوں نےٹول فیس وصول کے بہانے سرکاری بسوں کے ٹکٹ کرایوں میں اضافہ کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ روزانہ نزدیک کےمقامات کو آنے جانے والے عوام کے لئے بوجھ ہوگا۔ سرکاری افسران سے پوچھے تو انہوں نے حکومتی سرکلر دکھایا۔ عوام پر بوجھ ڈالنے سے حکومت بدنام ہوگی ۔ حکومت کرایہ اضافہ کو رد کرنے اور اس سلسلے میں مناسب اقدام کرنےکی اپیل کی۔ پریس کانفرنس میں ڈی سی سی جنرل سکریٹری کے شمبھو شٹی، پربھاکر مالسےکر، اشوک نائک، موہن نائک، ماروتی نائک، امیش کانچن وغیرہ موجود تھے۔