کاروار سے بیندور تک 3ٹول گیٹس ؛سرکاری بس مسافروں کو ادا کرنے ہونگے اضافی 27روپے۔ فاسٹیاگ کے لئے بھاگ دوڑہوگئی تیز!
کاروار 17/ فروری (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینرا میں ابھی نیشنل ہائی وے کے ٹول گیٹس پر ٹیکس وصول کرنے کے خلاف عوامی احتجاج کے دوران ہی ہوناور اور انکولہ میں ٹیکس وصولی آج 17فروری سے شروع کی جارہی ہے۔لیکن سرکاری بسوں میں چار دن پہلے سے ہی مسافروں سے ٹول ٹیکس وصولی شروع ہوگئی ہے۔
نیشنل ہائی وے66کو فور لین میں تبدیل کرنے کے ساتھ ٹول پلازہ بھی تیار کیے گئے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت کاروار سے بیندور پہنچنے تک موٹر گاڑیوں کو انکولہ، ہوناور اور شیرورجیسے تین مقامات پر ٹول گیٹس سے گزرنا ہوگا۔تعمیری کام پوری طرح مکمل نہیں ہوا ہے، مگر ٹول گیٹس کام کرنا شروع کرچکے ہیں۔اس لئے عوام کی طرف سے اس کے خلاف احتجاج ہورہا ہے۔ کے ایس آر ٹی سی نے ہر ٹول گیٹ کے لئے 9روپے اضافی چارج بس ٹکٹ میں شامل کرلیا ہے۔ اس طرح اگر کوئی کاروار سے بیندور تک کا سفر کرتا ہے تو اسے اپنے ٹکٹ میں 27روپے تین ٹول گیٹس کے ٹیکس کے طور پر اداکرنے ہونگے۔
بس مسافروں کی طرف سے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ ایک ٹول گیٹ پر پورے بس کا ٹیکس 250روپے ہے۔ اب کے ایس آر ٹی سی بس میں 50تا60مسافر بیک وقت سفر کرتے ہیں اور ہر مسافر سے 9روپے اضافی چار ج لینے کا مطلب یہ رقم 500روپے سے زائد ہوجاتی ہے۔جس کا مطلب ہے کہ یہ سرکاری محکمہ ٹول ٹیکس کے نام پر بھی عوام کو چونا لگانے کا کام کررہا ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ مسافروں سے 9روپے ٹول ٹیکس کے نام وصول کرنا بالکل مناسب نہیں ہے۔
ضلع شمالی کینرا میں ٹول پلازہ پر وصولی شروع ہوتے ہی گاڑی مالکان کی طرف سے فاسٹیاگ حاصل کرنے کی بھاگ دوڑ بھی تیز ہوگئی ہے۔ساتھ ہی ساتھ مقامی گاڑیوں کے لئے رعایتی دام اور رعایتی پاس کے مطالبات بھی تیز ہوگئے ہیں۔