وزیراعظم کی انکولہ آمد سے بی جے پی اُمیدواروں کے لئے کھڑٖا ہوسکتا ہے بہت بڑا مسئلہ؛ مودی کے ذریعے چلائی گئی انتخابی تشہیری مہم پر247لاکھ روپئے خرچ ہونے کا اندازہ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 7th June 2023, 11:13 PM | ساحلی خبریں |

کاروار: 7؍جون (ایس اؤ نیوز ) ماہ مئی میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران  وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی تشہیری مہم کےلئے دعوت دینا بی جے پی امیدواروں کےلئے بہت مہنگا ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ پتہ چلا ہے کہ وزیرا عظم کے ایک دن کی تشہیری مہم کےلئے دو کروڑ 47لاکھ 20 ہزار روپئے خرچ ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے، ضلع اُترکنڑا میں چونکہ بی جے پی کے چھ اُمیدوارمیدان میں تھے تو اس رقم کو چھ اُمیدواروں کے درمیان تقسیم کیا جائے گا، اس طرح فی امیدوار 41.20لاکھ روپئے کا حساب جوڑا جائے گا جو امیدواروں کے لئے بہت بڑا بوجھ بن گیا ہے کیونکہ اگر یہ ثابت ہوگیا توالیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق زائد رقم خرچ کرنے کے جرم میں اِن اُمیدواروں پرچھ چھ سال کی پابندی لگ سکتی ہے اورجیتے ہوئے اُمیدواروں کی رکنیت رد ہوسکتی ہے۔ لیکن اس تعلق سے پتہ چلا ہے کہ الیکشن کمشنر کی طرف سے کسی طرح کا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ صرف وزیراعظم کی ایک دن کی تشہیری مہم کامعاملہ ہوا۔ اس کے علاوہ امیدواروں نے اپنے طور پربھی الگ سے تشہیری مہم چلائی ہے، جس کے اخراجات کوحساب میں جوڑلیں تو الیکشن کمیشن کی طرف سے طئے کی گئی حد سے یہ رقم زائد ہوجاتی ہے،

ودھان سبھا اسمبلی انتخابات کے لئے ضلع بی جےپی امیدواروں نے 3 مئی کو اپنی انتخابی تشہیر کےلئے وزیراعظم نریندر مودی کوانکولہ بلایاتھا۔ جہاں زبردست تشہیر کرنےکے بعد وزیرا عظم لوٹ گئے اس کے بعد الیکشن کمیشن کے حسابی نگراں کارکو تشہیری مہم کے اخراجات کا حساب کتاب جوڑنا ہے۔

وزیراعظم نریندرمودی کے دورے کے لئے کل 2کروڑ 47لاکھ 20ہزارروپئے خرچ ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔ دوسری جانب امیدواروں کو بھی اپنے اپنے اخراجات کا حساب دینا ہوگا جس کےلئے11جولائی تک کی مہلت ہے۔ اب امیدواراپنے اخراجات میں وزیراعظم کی تشہیری پروگرام کے خرچ کو بھی شامل کرتے ہیں یا نہیں، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا اگر نہیں کرتے ہیں تو پھریہ دیکھنا بھی اہم ہوگا کہ اس رقم کا حساب کتاب کہاں جوڑیں گے۔ پتہ چلا ہے کہ اگر نریندر مودی کے پروگرام پر خرچ کی ہوئی رقم اگر ضلع کے بی جے پی اُمیدوار اپنے اخراجات میں شامل نہیں کرتے تو الیکشن کمیشن کے نمائندے ضلع  پہنچ کرامیدواروں سے وضاحت طلب کریں گے اور وزیرا عظم مودی کے پروگرام کے خرچ کے متعلق حتمی فیصلہ لیں گے۔

247لاکھ روپئے کا خرچ : وزیر اعظم نریندر مودی کے پروگرام کے لئے کل 247لاکھ  بیس ہزارروپئے خرچ ہونے کا حساب لگایا گیا ہے۔ اگر اس خرچ کو 6ودھان سبھا حلقوں کے امیدواروں کے درمیان تقسیم کیاجاتاہے تو فی کس 41.20 لاکھ روپیہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر امیدوار کے لئے لازمی ہے کہ وہ انتخابات کے دوران کئے گئے اپنے اخراجات کا حساب کتاب الیکشن کمیشن کو دیں۔ اگر ایک امیدوار وزیرا عظم مودی کے پروگرام کا خرچ چھوڑ کر اپنے خرچ کا حساب 10لاکھ روپیوں سے زائد دیتا ہے تو ایک حلقہ کے بی جےپی امیدوار کا خرچ اور مودی پروگرام کا خرچ جوڑ کر کل 50لاکھ روپیوں سے زائد ہوجائے گا۔ جب کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے فی امیدوار 40لاکھ روپیوں کی حد طئے کی گئی ہے تب ایک امیدوار کے اخراجات میں 10لاکھ روپئے کا اضافی خرچ درج کرنا ہوگا۔

کس کے لئےمسئلہ : اترکنڑا ضلع میں بی جے پی کی طرف سے 6امیدوار تھے جن میں سے صرف دو نے جیت حاصل کی ہے اور چار ہار گئے ہیں۔ جیتنے والوں میں یلاپور کےشیورام ہیبار اور کمٹہ کے دنیکرشٹی ہیں توہارنے والوں میں کاروار کی روپالی نائک، بھٹکل کے سنیل نائک، سرسی کے وشویشورہیگڈے کاگیری اور ہلیال کے سنیل ہیگڈے شامل ہیں ان سب کے لئے مسائل کھڑے ہونگے۔

کیا دشواری پیش آسکتی ہے؟: اگر کسی امیدوار کاخرچ الیکشن کمیشن کی طئے کردہ حد سے زائد ہوجاتاہے تو کمیشن کے اصولوں کے مطابق کارروائی ہوتی ہے۔ جیتنے والے امیدواروں کی رکنیت رد ہوسکتی ہے یا پھر انہیں 6سال کےلئے انتخابات پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح ہارنے والوں پر بھی اگلے انتخابات تک یعنی 6سال کے لئے انتخابی مقابلہ پر پابندی عائد کی جائے گی۔

ابھی حتمی فیصلہ نہیں :ابھی تک وزیرا عظم نریندر مودی کے پروگرام کے اخراجات کو فائنل نہیں کیاگیا ہے۔ مرکزی الیکشن کمیشن کے نمائندے یہاں پہنچ کر اخراجات کا معائنہ کریں گے ۔ انتخابی اخراجات کا حساب دینے کےلئے 11جولائی تک کی مہلت ہے۔ اس کے بعد اخراجات کو لےکر امیدواروں کےساتھ بات چیت ہوگی ، پھر کسی حتمی فیصلہ پر پہنچیں گے۔ ضلع کے الیکشن کمشنرپربھو لنگ کولیکٹی نے فی الحال کسی طرح کی کوئی کارروائی نہ ہونے کی جانکاری دی ہے۔

وزیراعظم کے پروگرام کا خرچ کیسے لگایا جاتاہے؟:وزیرا عظم نریندرمودی کے تشہیری پروگرام کے لئے قریب 800 سرکاری بسوں کا استعمال ہواتھا۔ فی کس بس کا حساب لگایاجائےگا۔ اس کے علاوہ شامیانہ، کرسیاں، لاکھوں لوگوں کےلئے کھانا، پینےکا پانی، ہزاروں پولس عملے کی تعیناتی، اعزازیہ، افسران کا اعزازیہ، بجلی کا خرچ، ہیلی پیڈ کی تعمیر، مسلسل تین دنوں تک  اعلیٰ قسم کی مشینوں کا استعمال کرتےہوئے زمین کو مسطح بنانے کےلئے کیاگیا خرچ سب کچھ شامل کیا جاتاہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...

بھٹکل میں مسلم رپورٹروں کی طرف سے غیر مسلم رپورٹروں کوپیش کی گئی عید الفطر کی مٹھائیاں

ورکنگ جرنلسٹ اسوسی ایشن   بھٹکل  کے مسلم رپورٹروں کی طرف سے بھٹکل کے غیر مسلم رپورٹروں کو عید الفطر کی مناسبت سے مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور اُنہیں عید کے تعلق سے  معلومات فراہم کی گئیں۔

بھٹکل: پی یو سی دوم میں انجمن پی یو کالج(بوائز) کو سائنس اسٹریم میں ملی صد فیصد کامیابی

سکینڈ پی یو سی  سائنس اسٹریم میں  انجمن بوائز پی یو کالج کو صد فیصد کامیابی ملی ہے، اور 61  طلبہ میں سے سبھی 61 طلبہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس بات کی اطلاع کالج پرنسپال  یوسف کولا  نے دی۔یاد رہے کہ 10 اپریل کو آن لائن کے ذریعے نتائج ظاہر کئے گئے تھے،  لیکن  اب    پی یو  بورڈ  کی طرف سے ...

کنداپور میں دستور کی حفاظت کے لئے دلت تنظیموں کی ریلی 

دیش کا دستور وضع کرنے والے ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے 133 ویں جنم دن پر  کنداپور شاستری سرکل کے پاس منعقدہ دلت تنظیموں اور دیگر ہم خیال اداروں کی مشترکہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینئر دانشور پروفیسر فنی راج نے کہا کہ اس وقت ملک میں دستوری مراعات اور حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کی جا ...

منگلورو میں وزیر اعظم مودی کا زبردست روڈ شو 

پارلیمانی الیکشن میں منگلورو حلقے سے بی جے پی امیدوار کیپٹن برجیش چوٹا اور اڈپی - چکمگلورو حلقوں سے بی جے پی امیدوار کوٹا سرینواس پجاری کے حق میں تشہیری مہم کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی نے منگلورو شہر میں ایک زبردست روڈ شو کیا جس میں بی جے پی کارکنان، لیڈران اور عوام کے ایک جم ...