انکولہ: عوام نے روکا بیلکیری ہوائی اڈے کے لئے درکار زمین کا سروے کام، کہا؛ زمینات اور گھر چھین لینےکے بجائے ہمیں تھوڑا سا زہر دیں
انکولہ :27؍جولائی (ایس اؤ نیوز) ہوئی اڈے کا سروے کرنے جب آفسران انکولہ تعلقہ کے بیلکیری پہنچے تو دیہی عوام نے سخت احتجاج کرتے ہوئے اُنہیں سروے کرنے سے روک دیا اور واپس بھیجتے ہوئے کہا کہ ہم جان دے دیں گے لیکن زمین نہیں دیں گے۔یہ واقعہ جمعہ کو پیش آیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ائیر پورٹ اتھارٹی کی جانب سے تعلقہ کے الگیری ، بھاوی کیری ، بیلکیری سے متصل زمین پر شہری ہوائی اڈے کی تعمیر کا منصوبہ ہے، جس کے لئے اب تک الگیری اور بھاوی کیری میں 176ایکڑ زمین کا سروے کرنےکے بعدعلاقہ کو نشان زد کیاگیا ہے۔اب بقیہ بلکیری کی 30ایکڑ زمین کا سروے کرنے کے بعد اے سی کو رپورٹ سونپنے کے لئے کہاگیا تھا، اسی کے مطابق افسران جمعہ کو سروے کے لئے پہنچے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ بیلکری کے ایشور مندر کے قریب 30 گھروں پر مشتمل 30 ایکڑ زرعی زمین کا سروے کرنا تھا جس کے تحت کمٹہ اسسٹنٹ کمشنر دفتر کے حکم نامہ کے مطابق تحصیلدار کی قیادت میں محکمہ تحصیل کا عمل جمعہ کو صبح سویرے بیلکیری پہنچا تھا۔ جب عملہ سروے کرنے آگے بڑھا تو دیہی عوام نے افسران کو روک دیا اور کہا کہ ہم کسی بھی حال میں سروے کرنے نہیں دیں گے۔ مقامی عوام کی سخت مخالفت کے پیش نظر سروے کے بغیر عملے کو واپس لوٹنا پڑا، مگر بتایا گیا ہے کہ حکام نے گوگل میپ کے ذریعے مقام کی تصویری رپورٹ حاصل کی ہے۔
زمین مت چھینو،ہمیں تھوڑا سا زہر دو۔۔۔؟ بلکیری میں شہری ہوائی اڈے کی ضرورت کو لےکر کئے گئے سروے والی قریب 30ایکڑ زمین کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ یہ بے حد زرخیز زمین ہے جہاں سالانہ تین مرتبہ فصل کاٹی جاتی ہے۔ متعلقہ زرعی زمین پر ناریل، سپاری ، موز، آم سمیت کئی پھلوں کی کھڑی فصلیں ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں 20سے زائد گھر بھی ہیں ، خطیر رقومات خرچ کرکے گھروں کی تعمیر کی گئی ہے جن میں کچھ گھروں کا افتتاح بھی نہیں ہوا ہے۔ سر سبز شاداب زرعی زمین پر خوبصورت منظر پیش کرتی دھان کی فصل زرخیزی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لیکن بلکیری کے ارضی نقشہ پر پھر ایک بار شہری ہوائی اڈے کی تعمیر ات کے سروے کی خبر سے مقامی لوگوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔ اسی لئے سروے کے لئے پہنچے افسران کے ساتھ عوام کی لفظی جھڑپ شروع ہو گئی ۔ تحصیل افسر امر نائک اور ولیج اکاؤنٹنٹ سنگیتا پی اے سمیت سروے افسر راجو پجاری ، پرتیک بھنڈاری وغیرہ نےعوام کو سمجھانے کی کوشش کی مگر عوام ٹس سے مس نہیں ہوئے اورضد پر آڑ گئے اور کہاکہ اس سے قبل جب وزیر دفاع نرملا سیتا رامن یہاں پہنچی تھی تو اپنے دورے کے دوران کہاتھا کہ وہ آئندہ یہاں کی ایک زنچ زمین بھی نہیں لیں گی۔ زراعت پر منحصر ہماری زندگی پر اس طرح بار بار زمین چھین لیں تو آخر ہم کیسے زندگی جئیں؟ ۔ عوام نے بتایا کہ پچھلی دفعہ تحویل میں لی گئی زمین کا بھی ٹھیک طرح سے معاوضہ نہیں دیا گیا ہے، اب پھر زمین کو تحویل میں لینے کے لئے آئے ہیں۔ بہترہے آپ ’’ ہماری زمین چھین لینے کے بجائے ہمیں تھوڑا سا زہر دیں‘‘
بتایا گیا ہے کہ رن وے کے لئے تین کلومیٹر کی زمین درکار ہے، بحریہ دستہ کی طرف سے تحویل میں لی گئی 2کلومیٹر کی زمین اس میں شامل کی گئی ہے۔ مزید ایک کلومیٹر زمین حاصل کرنے کے لئے سروے کیا جارہاہے۔ اس کے علاوہ ہوائی اڈے کے باہر500 سواریوں کی پارکنگ اور دکانوں وغیرہ کے لئے بھی زمین چاہئے۔