انکولہ: عوام نے روکا بیلکیری ہوائی اڈے کے لئے درکار زمین کا سروے کام، کہا؛ زمینات اور گھر چھین لینےکے بجائے ہمیں تھوڑا سا زہر دیں

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 27th July 2019, 6:37 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

انکولہ :27؍جولائی  (ایس اؤ نیوز)  ہوئی اڈے کا سروے کرنے جب آفسران انکولہ تعلقہ کے بیلکیری پہنچے تو  دیہی عوام نے سخت احتجاج کرتے ہوئے اُنہیں سروے کرنے سے روک دیا اور واپس بھیجتے ہوئے کہا کہ  ہم جان دے دیں گے لیکن زمین نہیں دیں گے۔یہ  واقعہ جمعہ کو پیش آیا۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق  ائیر پورٹ اتھارٹی کی جانب سے تعلقہ کے الگیری ، بھاوی کیری ، بیلکیری سے متصل زمین پر شہری ہوائی اڈے کی تعمیر کا منصوبہ ہے، جس کے لئے اب تک الگیری اور بھاوی کیری میں 176ایکڑ زمین کا سروے کرنےکے بعدعلاقہ کو نشان زد کیاگیا ہے۔اب بقیہ بلکیری کی 30ایکڑ زمین کا سروے کرنے کے بعد اے سی کو رپورٹ سونپنے کے لئے کہاگیا تھا، اسی کے مطابق افسران  جمعہ کو سروے کے لئے پہنچے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ  بیلکری کے ایشور مندر کے قریب 30 گھروں پر مشتمل 30 ایکڑ زرعی زمین کا سروے کرنا تھا جس کے تحت  کمٹہ اسسٹنٹ کمشنر دفتر کے حکم نامہ کے مطابق تحصیلدار کی قیادت میں محکمہ تحصیل کا عمل جمعہ کو صبح سویرے بیلکیری پہنچا تھا۔ جب عملہ سروے کرنے آگے بڑھا تو دیہی عوام نے افسران کو روک دیا اور کہا کہ  ہم کسی بھی حال میں  سروے کرنے نہیں دیں گے۔  مقامی عوام کی سخت مخالفت کے پیش نظر سروے کے بغیر عملے کو واپس لوٹنا پڑا، مگر بتایا گیا ہے کہ حکام نے  گوگل میپ  کے ذریعے مقام کی تصویری رپورٹ حاصل کی ہے۔

زمین مت چھینو،ہمیں تھوڑا سا زہر دو۔۔۔؟ بلکیری میں شہری ہوائی اڈے کی  ضرورت کو لےکر کئے گئے سروے والی  قریب 30ایکڑ زمین کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ یہ بے حد زرخیز زمین ہے جہاں سالانہ تین مرتبہ فصل کاٹی جاتی ہے۔ متعلقہ زرعی زمین پر ناریل، سپاری ، موز، آم سمیت کئی پھلوں کی کھڑی فصلیں  ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں 20سے زائد گھر بھی ہیں ، خطیر رقومات خرچ کرکے گھروں کی تعمیر کی گئی  ہے جن میں کچھ گھروں کا افتتاح بھی  نہیں ہوا ہے۔ سر سبز شاداب زرعی زمین پر خوبصورت منظر پیش کرتی دھان کی فصل زرخیزی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لیکن بلکیری کے ارضی نقشہ پر پھر ایک بار شہری ہوائی اڈے کی تعمیر ات کے سروے کی خبر سے مقامی لوگوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔ اسی لئے سروے کے لئے پہنچے افسران کے ساتھ عوام کی لفظی جھڑپ شروع ہو گئی ۔ تحصیل افسر امر نائک اور ولیج اکاؤنٹنٹ سنگیتا پی اے سمیت سروے افسر راجو پجاری ، پرتیک بھنڈاری وغیرہ نےعوام کو سمجھانے کی کوشش کی مگر عوام ٹس سے مس نہیں ہوئے اورضد پر آڑ گئے اور  کہاکہ اس سے قبل جب  وزیر دفاع نرملا سیتا رامن یہاں پہنچی تھی تو اپنے دورے کے دوران کہاتھا کہ وہ آئندہ یہاں کی ایک زنچ زمین بھی نہیں لیں گی۔ زراعت پر منحصر ہماری زندگی پر اس طرح بار بار زمین چھین لیں تو آخر ہم کیسے زندگی جئیں؟ ۔ عوام نے بتایا کہ  پچھلی دفعہ تحویل میں لی گئی زمین کا بھی ٹھیک طرح سے معاوضہ  نہیں دیا گیا ہے، اب پھر زمین کو تحویل میں لینے کے لئے آئے ہیں۔ بہترہے آپ ’’ ہماری زمین چھین لینے کے بجائے ہمیں تھوڑا سا زہر دیں‘‘ 

بتایا گیا ہے کہ رن وے کے لئے تین کلومیٹر کی زمین درکار ہے، بحریہ دستہ کی طرف سے تحویل میں لی گئی 2کلومیٹر کی زمین اس میں شامل کی گئی ہے۔ مزید ایک کلومیٹر زمین حاصل کرنے کے لئے سروے کیا جارہاہے۔ اس کے علاوہ ہوائی اڈے کے باہر500 سواریوں کی پارکنگ  اور  دکانوں وغیرہ  کے لئے بھی زمین چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...