اترکنڑا میں کورونا کی پہلی لہر سے لے کر اب تک 86بچوں نے اپنے والدین میں سے کسی ایک کو کھویا ہے
بھٹکل:15؍ جنوری (ایس اؤ نیوز)کورونا وباء کی پہلی لہر شروع ہونےکے بعد اترکنڑا ضلع کے کئی سارے خاندانوں کو مصیبتوں کا سامنا ہے۔ 86بچے ایسے ہیں جنہوں نے کورونا لہر کے دوران اپنے والدیا والدہ کو کھودیا ہے اب وہ اپنی ماں یا باپ کے ساتھ مشکل سے زندگی گزار رہے ہیں۔ متعلقہ بچوں میں بہت سارے ایسے ہی جن کی پرورش اورتعلیم کی ذمہ داری پوری طرح ماں پر عائد ہے۔ عورت کو ایک طرف اپنے شوہر کے کھونےکا غم کو سہنا ہوتا ہے، وہیں عورت ہوکر اپنے خاندان کی دیکھ بھال بھی کرنی ہوتی ہےساتھ اسے اپنے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری بھی اُٹھانی ہے۔
مرد حضرات کچھ نہیں تو محنت مزدوری کرکے کسی حد تک کمائی کرلیتے ہیں لیکن بعض خواتین کے لئے مشکل یہ ہے کہ انہیں شوہر کی کمائی پر انحصار کرتےہوئےگھر کی ضروریات کےلئے لئے گئے قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے۔بہت سارے لوگ فائنانس اور بینکوں سے قرض لے رکھے ہیں۔ گھر کی جائیداد ، ملکیت وغیرہ کو رہن میں رکھتےہوئے بینکوں سےقرضہ حاصل کئےہیں۔ کچھ لوگ سواریوں کی خریداری بھی کی ہے۔ اب ایک عورت ذات گھر کی ضروریات کو پورا کرتےہوئے ان قرضوں کی قسط کیسے اداکرے گی اور بچوں کےلئے کیسے سہارا بنے گی ایسے کئی سارے سوالات حل طلب ہیں۔
اترکنڑا میں کووڈ کی لہر شروع ہونے کے بعد دیگر صحت کے مسائل کی وجہ سے 6معاملات میں سے 2والدین فوت ہوئے ہیں۔ ان بچوں کو سرکاری معاوضہ کی سہولت عطا کرنے کےلئے سرکاری پورٹل میں پیش کش سونپنے کی محکمہ برائے اطفال کے منصوبہ جات افسر سونل ائیگل نے جانکاری دی ۔ اسی طرح اترکنڑا ضلع میں کووڈ کی وجہ سے اپنے والدین کو کھونے والے بچوں کی حکومت کے بال سوراج پورٹل میں رجسٹریشن کی جاتی ہے۔ 18 سال کی عمرتک انہیں حکومت کی طرف سے ماہانہ 2ہزارروپئے ان کے بینک کھاتے میں جمع کئے جاتے ہیں ۔ محکمہ برائے اطفال کے افسر نے بتایا کہ بچوں کے مستقبل کو لےکر محکمہ کی طرف سے جو بھی تعاون کیاجاناچاہئے وہ سب انہیں مہیا کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔