کاروار میں سی برڈ نیول بیس کی سرحد پر داخل ہونے پر ماردینے کی وارننگ کا بورڈ چسپاں کرنے پر عوام میں سخت ناراضگی
کاروار:23؍جولائی (ایس اؤ نیوز) سی برڈ بحری اڈے کی سرحد میں غیر قانونی طور پر گھسنے کوشش کرنے پر ماردینے کی وارننگ والا بورڈ چسپاں کرنے کے بعد کاروار کے بینگا سے انکولہ کے ہارواڑ تک کے عوام نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اسے شہری حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سی برڈ بحریہ اڈے کی سرحد کاروار کے بینگا سے شروع ہوکر انکولہ کے ہارواڈ دیہات تک قریب 18دیہاتوں کی وسعت پر مشتمل ہے۔ اب سی برڈ بحریہ اڈے والوں نے رہائشی علاقوں میں ایک بہت بڑا بورڈ چسپاں کرتےہوئے عوام کو وارننگ دی ہے کہ سی برڈ بحریہ اڈے کی سرحد میں غیر قانونی طورپرگھسنے پر پابندی عائد ہے۔اگر کوئی غیرقانونی طورپراس سرحد پر گھسنے کی کوشش کرے گا تو اُسے مار دیاجائے گا، بورڈ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ سرحد پر فوج کے دستے نہایت متحرک ہیں ۔
متعلقہ علاقے کے اطراف رہائش پذیر عوام سی برڈ کی جانب سے چسپاں کئے گئے بورڈ پر سوالات اُٹھاتے ہوئے اُسے محافظ دستے کی طرف سے خطرہ محسوس کررہے ہیں اور اس طرح کی کاروائی کو جمہوریت کا ایک بڑا مذاق کہا جارہا ہے۔ علاقہ کے عوام کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک میں دشمن ملک والے گھستے ہیں تو ان کے متعلق چھان بین کی جاتی ہے اور ان کے جرم کے مطابق انہیں سزا دی جاتی ہے۔ عوام پوچھ رہے کہ کیا بحری اڈے میں داخل ہونےپر بغیر کسی پوچھ تاچھ کے بندوق کی گولی سے شہریوں کو ہی قتل کرنے کی انہیں سرکار نے اجازت دی ہے ؟ کیا یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہے؟