کاروار:19دسمبر تک مشین کے بغیر تین ندیوں سے ریت کان کنی کے امکانات
کاروار:26؍ نومبر(ایس اؤ نیوز) ضلع ڈی سی پربھو لنگ کولیکٹی کی صدارت میں جمعہ کومنعقدہ میٹنگ میں اترکنڑا ضلع میں روایتی ریت کان کنی کو دوبارہ شروع کئے جانے کے متعلق غور وخوض ہوا۔ شراوتی ، اگھناشنی اور گنگاولی ندیوں سے ریت نکالنے والوں کے پروانے کی مدت 19 دسمبر کو ختم ہورہی ہے ان کو بھی منظوری دئیےجانےکے تعلق سے جائزہ لیاگیا۔
ڈی سی دفتر میں منعقدہ اہم میٹنگ میں دکشن کنڑاضلع میں مشین کا استعمال کئے بغیر دی گئی اجازت کے متعلق غورکیاگیا۔ اس کا مطالعہ کرتےہوئے اترکنڑا ضلع میں بھی منظوری دئیےجانےکےامکانات ہونے کی ذرائع نے خبردی ہے۔
میٹنگ میں ڈی سی نے محکمہ کان کنی اور اراضی سائنس کے افسران کوہدایت دی کہ کالی ندی سےریت نکالے جانےکی مدت ختم ہوگئی ہے، اب ندی میں ریت کےٹیلوں کی نئے طورپر نشاندہی کرنے کا کام ہونا باقی ہے۔ اس سلسلےمیں این آئی ٹی کے سورتکل کو خط لکھیں ۔ ان سے تاریخ طئے کرلیں اور 10دنوں کے اندر جوائنٹ سروے کریں۔ اس کے بعد کرناٹکا ساحلی علاقہ نگراں پرادھیکار (کے ایس سی زیڈ ایم اے ) کو خط لکھ کر اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔ اس کے بعد ہی روایتی طورپر ریت نکالنےوالوں کو منظوری دینے کے متعلق کارروائی کرنےکی ہدایت دی ۔ میٹنگ میں ضلع پنچایت کی سی ای اؤ پریانگاایم، اسسٹنٹ کمشنر جئے لکشمی رائے کوڈ، سنئیر اراضی سائنس دان آشا ایم ایس، ڈی وائی ایس پی اروند کلگوجی موجود تھے۔
سی آر زیڈ علاقےمیں ریت کان کنی کی مدت باقی تھی لیکن سال رواں کے مئی میں راشٹریہ ہسیروپیٹھ کی طرف سے صادر ہوئے حکم کے مطابق اترکنڑا ضلع میں ریت کان کنی کو مکمل طورپرروک دیاگیا تھا۔ دکشن کنڑا ضلع سے چند لوگ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانےکی وجہ سے ریت کان کنی پر پابندی لگائی گئی تھی۔وہیں عدالت سے یہ صراحت بھی لی گئی تھی کہ یہ حکم نامہ صرف دکشن کنڑا ضلع تک ہی ہے۔ اس کے بعد اترکنڑا ضلع میں ریت کان کنی کی منظوری کےلئے کارروائی کرنے ضلع انتظامیہ اور عوامی نمائندوں پر عوام کی طرف سےدباؤ بنائےجانے کےبعد یہ اقدامات کئے گئےہیں۔
نئے ٹھیکداروں کو موقع :ریاستی حکومت کی جانب سے 2022میں جاری کئےگئے رہنما خطوط کے مطابق نئے روایتی ریت کان کنی کے ٹھیکداروں کو بھی موقع دیا جائے گا۔اور نئےٹھیکداروں کی عرضیاں موصول ہوئی ہیں۔ اس سلسلےمیں ڈی سی کی قیادت میں 7ممبران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس تعلق سے غور کرتےہوئے نئے ٹھیکداروں کو محدود علاقوں میں ریت کان کنی کی منطوری دئیے جانےکے امکانات ہیں۔ ضلع میں کل 128ٹھیکدار منظور شدہ ہیں۔ جن میں 42کاروار سے ، 8انکولہ سے ، 33کمٹہ سے اور45ہوناور سے تعلق رکھتے ہیں۔