کاروار: وزارتی قلمدان پانے کے لئے دوڑ میں لگے ہیں ساحلی اضلاع کے اراکین اسمبلی۔کیا شمالی کینرا کو ملے گا ایک اور وزیر؟!
کاروار 24/جولائی (ایس او نیوز)کرناٹکا ودھان پریشد کے لئے پانچ اراکین کو نامزد کیے جانے کے بعد بی جے پی کے اندر کابینہ کی توسیع کا مطالبہ سر اٹھا رہا ہے اوروزارتی قلمدان کے لئے بھی پھر ایک بار دوڑ شروع ہوگئی جس کے لئے تمام امیدواروں کی طرف سے اپنی اپنی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔
خیال رہے کہ اس مرتبہ بی جے پی حکومت قائم کرنے میں ساحلی علاقے کے منگلورو، اڈپی اور شمالی کینرا جیسے تین اضلاع کا بڑا اہم کردار رہا ہے کیونکہ یہاں سے اراکین اسمبلی کی بڑی تعداد بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب جیت کر اسمبلی میں پہنچی ہے۔اس لئے ان تین اضلاع کے اراکین اسمبلی وزارتی قلمدان حاصل کرنے کی دوڑ میں لگ گئے ہیں۔
ذرائع سے ملنے والی خبروں کے مطابق ودھان پریشد میں بی جے پی کی تعداد بڑھ جانے کے بعد وہاں پر اسپیکر کی جو کرسی خالی پڑی ہے اس پر مزراعی اور ماہی گیری محکمہ کے وزیر کوٹا شرینواس پجاری نظر بنائے ہوئے ہیں۔اور ان کی جگہ پر ہالاڈی شرینواس شیٹی کو وزیر بنائے جانے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
\ معلوم ہوا ہے کہ ضلع شمالی کینرا کے تینوں اراکین اسمبلی (بھٹکل کے سنیل نائک، کمٹہ کے دینکر شیٹی اور کاروار کی روپالی نائک) اس وقت بنگلورو میں کیمپ کیے ہوئے ہیں اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے والی مختلف نشستوں میں شریک ہوکر اپنی کارکردگی سے وزیرا علیٰ کو متاثر کرنے اور کسی طرح ایک اور قلمدان شمالی کینرا کے لئے حاصل کرنے کی جان توڑ کوشش کررہے ہیں۔اور اس دوڑ میں وزیر اعلیٰ سے بہت ہی قریبی روابط اورپارٹی کی سطح پر اچھا مقام رکھنے والی کاروار انکولہ حلقہ کی ایم ایل اے روپالی نائک کا نام سب سے آگے ہے۔جبکہ دینکر شیٹی کے بارے میں پہلے ہی سے یہ بات مشہور ہے کہ وہ رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے کے توسط سے وزارتی قلمدان حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ادھر بھٹکل کے سنیل نائک کے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتی قلمدان کی دوڑ میں وہ لازمی طور پراپنا نام رکھنے کی ضدپر اڑے ہوئے ہیں۔ان کا خیال ہے کہ کوٹا سرینواس پجاری کو اسپیکر بنائے جانے کی صورت میں طبقاتی توازن بنائے رکھنے کے لئے وزیر اعلیٰ ان کے نام پر ضرور غور کرسکتے ہیں۔لیکن طبقاتی توازن کی مانگ پوری کرنی ہوتو پھر سنیل نائک سے آگے کمار بنگارپا اور ہالاڈی سرینواس شیٹی کانمبر لگ سکتا ہے۔
حالانکہ تینوں اراکین اسمبلی نے وزارتی قلمدان کے لئے اپنی طرف سے کسی کوشش کا انکار کیا ہے لیکن ان کی سرگرمیاں اس بات کا صاف اشارہ دے رہی ہیں۔ جبکہ پارٹی کی طرف سے ان اراکین پر واضح کیا جاچکا ہے کہ ضلع شمالی کینرا میں وشویشور ہیگڈے کاگیری کو اسپیکر کا عہدہ دینے کے علاوہ شیورام ہیبار کو وزارتی قلمدان دیا جاچکا ہے، اس لئے اس وقت کابینہ میں جوتوسیع ہوگی اس میں شمالی کینرا کے لئے ایک اور وزارتی قلمدان دینا ممکن نہیں ہے۔