کاروار : ضلع میں بھی پہنچ گیا مویشیوں کا "لمپی اسکِن" مرض - متاثرہ جانوروں کی تعداد میں ہو رہا ہے اضافہ
کاروار ،8 ؍ اکتوبر (ایس او نیوز) گائے اور اس قبیل کے جانوروں میں گلٹھیوں والا جلدی مرض "لمپی اسکِن ڈیسیز" آج کل عوام کے لئے تشویش بنا ہوا ہے ، جس میں بڑی تیزی سے مویشیوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں ۔
ایک رپورٹ کے مطابق ریاست میں بیلگاوی اور ہاویری ضلع میں بڑی تعدا میں مویشی اس مرض سے متاثر ہوئے ہیں ۔ ضلع شمالی کینرا میں بھی اب تک 93 گائیں اس مرض سے متاثر ہونے کی بات سامنے آئی ہے ۔ ان میں سے ایک گائے موت کا شکار ہوئی ہے اور 11 گائیں صحتیاب ہوئی ہیں ۔ دوسرے مویشیوں کو اس مرض سے بچانے کے لئے متاثرہ جانوروں کو الگ تھلگ (آئسولیشن میں) رکھنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔
اب تک کی جانکاری بتاتی ہے کہ اتر کنڑا ضلع کے سرسی تعلقہ میں متاثرہ مویشیوں کی تعداد سب سے زیادہ بتائی جاتی ہے جس میں چار گایوں سمیت 52 مویشی شامل ہیں ۔ دوسرا نمبر منڈگوڈ کا ہے جہاں 10 دیہاتوں میں 18مویشی متاثر ہوئے ہیں ۔ اس کے بعد ہلیال کے 5 دیہاتوں میں 16 گائیں ، یلاپور تعلقہ میں 3 دیہاتوں کے اندر 3 گائیں متاثر ہوئی ہیں ۔
حکومت کی طرف سے معاوضہ : اس مرض کی وجہ سے گائے کی موت پر سرکار کی طرف سے 30 ہزار روپے ، بچھڑے کے لئے 5 ہزار روپے ، بیل کے لئے 25 ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت کی طرف سے مویشیوں کو ٹیکہ لگانے کی مہم تیز کر دی گئی ہے ۔ جن جن تعلقہ جات میں مرض دکھائی دیا ہے وہاں متاثرہ مقامات کے اطراف پانچ کلو میٹر کے دائرے میں ٹیکہ کاری کی جائے گی ۔ جلد ہی پوری ریاست کے لئے 50 لاکھ ٹیکے فراہم کیے جائیں گے ۔
گوشت اور دودھ استعمال کیا جا سکتا ہے : انڈین ویٹرینری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ایک سینئر آفیسر کے مطابق کیپری وائرس کی وجہ سے ہونے والا یہ مرض جانوروں سے انسانوں میں نہیں پھیلتا ۔ اس لئے متاثرہ جانور کا دودھ یا گوشت استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ اس کی وجہ سے انسانوں کو یہ مرض لاحق ہونے کا خطرہ نہیں ہے ۔