کاروار:کووِڈ سے ہلاک ہونے والے شخص کی آخری رسومات میں رکاوٹ۔ 70لوگوں پرہو اکیس درج
کاروار،9؍جولائی (ایس او نیوز) یہاں کے کووِڈ اسپتال میں سرسی کے کورونا مریض کی موت واقع ہونے پرسرودیا نگر میں اس شخص کی آخری رسومات ادا کرنے میں جو رکاوٹ پیدا کی گئی تھی اس ضمن میں کاروارتحصیلدار آر وی کٹّی کی شکایت پر ٹاؤن پولیس نے 70لوگوں پرسرکاری افسر کو اپنے فرئض انجام دینے سے روکنے کاکیس درج کیاہے۔
تحصیلدار کے بیان کے مطابق پینڈامک ایکٹ کے تحت ان لوگوں کے خلاف کیس درج ہوا ہے۔سرسی کے شانتارام ہیگڈے کی کاروار میڈیکل کالج اسپتال میں موت واقع ہوئی تھی۔ ان کے رشتے داروں نے کاروار میں ہی لاش کی آخری رسومات انجام دینے کا فیصلہ کیا تھا۔لیکن شمشان کے قریب بسنے والے مقامی افراد نے اس پر اعتراض جتایا اور کسی بھی حالت میں اس لاش کی آخری رسومات اس مقام پر ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔سرکاری افسران نے لوگوں کو لاکھ سمجھانے کی کوشش کی مگر کوئی بھی ان کی بات سننے اور ماننے کے لئے تیار نہیں ہوا۔جب دوسرے شمشان میں لاش کو جلانے کی کوشش کی گئی تو وہاں پر بھی لوگوں نے سخت احتجاج کیا جس کے بعد دور ایک جنگلاتی زمین پر اس شخص کی لاش کو جلایا گیا تھا۔
اب جبکہ احتجاج کرنے والوں کے خلاف باقاعدہ پولیس میں شکایت درج کی گئی ہے اور کیس دائر کیا گیا ہے تواس کی وجہ سے احتجاج میں شامل سابق رکن اسمبلی ستیش سائیل، میونسپالٹی کے رکن پانڈو رنگا ریونڈ کر،موہن نائک، ریشما مالسیکر، میونسپالٹی کے سابق اراکین رتناکر نائک جیسے تقریباً300لوگوں کے لئے مشکل کھڑی ہوگئی ہے۔