کاروار: نشے میں دھت نوجوانوں نے کیاپولیس اہلکار پر جان لیوا حملہ
کاروار 11/دسمبر (ایس او نیوز) کاروار کی سڑکوں پر آج کل رات کے وقت آنے جانے والوں کو ایک طرف آوارہ کتوں کے جھنڈ سے خطرہ لاحق ہوتا ہے تو دوسری طرف جگہ جگہ نشے میں دھت نوجوانوں کی ٹولیاں نظر آتی ہیں۔ان دونوں میں سے کون کس پر کب حملہ کرے گا یہ کہنا مشکل ہوگیا ہے۔
اتوار کی شب میں ایسی ہی ایک واردات بیت کول میں نیشنل ہائی وے کے قریب ایک دکان کے سامنے پیش آئی جہاں پر شراب کے نشے میں بدمست چار نوجوانوں نے ایک پولیس اہلکار پرمعمولی سی بات پرحملہ کرتے ہوئے اسے زخمی کردیا۔
بتایاجاتا ہے کہ ڈسٹرکٹ ڈاگ اسکواڈ کا اہل کار روی راج مڈیوال چیتّا کول میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے گیا ہوا تھا۔ وہاں سے اپنے بھائی کے ایک رشتے دار کے ساتھ وہ ہائی وے پر واقع دکان سے سوڈا لینے کے لئے پہنچا تو دکان کے قریب نشے میں مدہوش نوجوانوں کی ایک ٹولی نے اسے موٹر بائک وہاں قریب میں پارک کرنے سے منع کردیا۔ روی راج نے ذراسی دور پر جب بائک پارک کرنے کی کوشش کی تو چار نوجوانوں کی ٹولی نے اس کے پاس آکر بلاوجہ جھگڑا شروع کیا۔ اور اسے بائک سے کھینچ کر اس کے سرپر پتھر سے حملہ کردیااور ایک ساتھ سب نے مل کر روی راج اور شیوناتھ کے ساتھ مار پیٹ شروع کی۔ پھر ایک بہت بڑا پتھر اس کے سر پر ڈال کر اسے ہلاک کرنے کی کوشش کی مگر روی راج کے ساتھی شیواناتھ نے اسے بروقت گھسیٹ لیا جس سے وہ پتھر کی زد میں آنے سے بچ گیا۔
زخمی روی راج کو علاج کے لئے ضلع اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس کے سر پر گہری چوٹ لگی ہے اور زخم پر 8 ٹانکے لگے ہیں۔ چار میں سے دو ملزمین دیپک بابریکر اور سائناتھ مراٹھے کو ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے افسران نے گرفتار کرلیا ہے۔جبکہ دوسرے مفرور ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
شہر میں شراب اور منشیات کے عادی نشے بازوں کی غیر سماجی سرگرمیوں اور چوری اور لوٹ کے واقعات سے عوام ایک طرف پریشان ہیں تو دوسری طرف نشے بازوں کو بااثر افرادکی حمایت حاصل رہنے کے بارے بھی میں چہ میگوئیاں سنائی دے رہی ہیں۔ تازہ واردات میں ایک پولیس اہلکار پر نشے بازوں کی طرف سے جان لیوا حملہ کیے جانے کے بعد بھی خود پولیس نے ان پر معمولی دفعات کے تحت کیس دائر کیا ہے، جس سے لوگوں کو شبہ ہورہا ہے کہ شاید ملزموں کی حمایت میں کوئی سیاسی دباؤ پڑا ہے جس کی وجہ سے پولیس بھی لاچار ہوگئی ہے۔