کاروار میں بین الاقوامی یومِ خواندگی; علم کسی ایک ذات یا طبقہ کی نہیں بلکہ ہر شخص کی ملکیت ہے

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th September 2020, 10:48 PM | ساحلی خبریں |

کاروار:9؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) خواندگی صرف کسی ایک ذات  یا کسی ایک فرقہ  کے لئے  محدود نہیں ہے،  علم  ہر  شخص کی ملکیت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ضلع پنچایت تعلیمی اور صحت اسٹانڈنگ کمیٹی کی صدر چئترا کوٹھارکر نے ظاہر کیا۔ وہ یہاں کاروار ضلع پنچایت ہال میں اُترکنڑا ضلعی  انتظامیہ ، ضلع پنچایت اور ضلع تعلیم بالغان محکمہ کے اشتراک سے منعقدہ بین الاقوامی یوم خواندگی پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے بات کررہی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ پڑھنااور لکھناہی خواندگی نہیں ہے ، سائنس، ٹکنالوجی اور انٹرنیٹ کا مفید استعمال بھی خواندگی میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلع اترکنڑ ا  میں اس وقت خواندگی کی شرح 85فی صد ہے جس کو آئندہ دنوں میں 100فی صد کرانا ہے۔ خواندگی کی شرح میں اضافے کے لئےسبھی افسران کا تعاون شامل حال ہوا تو ہی ایسا کرنا ممکن ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پورے ضلع میں ڈیجیٹل کلاسس کا اہتمام کرنے کا مقصد تھا لیکن وبائی مرض کورونا کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا  آئندہ دنوں میں ڈیجیٹل کلاسوں پر زور دیتے ہوئے کل شرح خواندگی کو بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔

ضلع پنچایت کے سکریٹری ناگیش رائیکر نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ یونیسکو میں پہلی مرتبہ   1966میں یوم خواندگی منایاگیا ۔ اس کے بعد 1967میں دنیا بھر میں منانا شروع کیاگیا ۔ 1988ستمبر 8سے بھارت میں بین الاقوامی یوم خواندگی منایا جانے لگا۔ فی الحال مرد و عورت کی شرح خواندگی میں 13فی صد کا فرق ہے۔ سماج میں اس تفریق کو مٹا کر شرح  خواندگی کوبرابر کرنے کےلئے دن رات محنت کرنے پر زور دیا۔ ضلع پنچایت اکاؤنٹنٹ ڈاکٹر سنگیت بھٹ نے بھی اپنے خیالات  کا اظہار کیا۔ پروگرام میں خواندگی کے متعلق حلف لیا گیا ۔ استانیوں نے ریاستی ترانہ اور کسان ترانہ پیش کیا۔ منگل لکشمی پاٹل نے استقبال اور افتتاحی کلمات پیش کئے۔ شئیلا سالونکے نے نظامت کی۔ دلیپ نائک نے شکریہ اداکیا۔ ضلع پنچایت کا عملہ سمیت اساتذہ اور افسران پروگرام میں شریک تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...