کاروار:9؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) خواندگی صرف کسی ایک ذات یا کسی ایک فرقہ کے لئے محدود نہیں ہے، علم ہر شخص کی ملکیت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ضلع پنچایت تعلیمی اور صحت اسٹانڈنگ کمیٹی کی صدر چئترا کوٹھارکر نے ظاہر کیا۔ وہ یہاں کاروار ضلع پنچایت ہال میں اُترکنڑا ضلعی انتظامیہ ، ضلع پنچایت اور ضلع تعلیم بالغان محکمہ کے اشتراک سے منعقدہ بین الاقوامی یوم خواندگی پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے بات کررہی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ پڑھنااور لکھناہی خواندگی نہیں ہے ، سائنس، ٹکنالوجی اور انٹرنیٹ کا مفید استعمال بھی خواندگی میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع اترکنڑ ا میں اس وقت خواندگی کی شرح 85فی صد ہے جس کو آئندہ دنوں میں 100فی صد کرانا ہے۔ خواندگی کی شرح میں اضافے کے لئےسبھی افسران کا تعاون شامل حال ہوا تو ہی ایسا کرنا ممکن ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پورے ضلع میں ڈیجیٹل کلاسس کا اہتمام کرنے کا مقصد تھا لیکن وبائی مرض کورونا کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا آئندہ دنوں میں ڈیجیٹل کلاسوں پر زور دیتے ہوئے کل شرح خواندگی کو بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔
ضلع پنچایت کے سکریٹری ناگیش رائیکر نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ یونیسکو میں پہلی مرتبہ 1966میں یوم خواندگی منایاگیا ۔ اس کے بعد 1967میں دنیا بھر میں منانا شروع کیاگیا ۔ 1988ستمبر 8سے بھارت میں بین الاقوامی یوم خواندگی منایا جانے لگا۔ فی الحال مرد و عورت کی شرح خواندگی میں 13فی صد کا فرق ہے۔ سماج میں اس تفریق کو مٹا کر شرح خواندگی کوبرابر کرنے کےلئے دن رات محنت کرنے پر زور دیا۔ ضلع پنچایت اکاؤنٹنٹ ڈاکٹر سنگیت بھٹ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام میں خواندگی کے متعلق حلف لیا گیا ۔ استانیوں نے ریاستی ترانہ اور کسان ترانہ پیش کیا۔ منگل لکشمی پاٹل نے استقبال اور افتتاحی کلمات پیش کئے۔ شئیلا سالونکے نے نظامت کی۔ دلیپ نائک نے شکریہ اداکیا۔ ضلع پنچایت کا عملہ سمیت اساتذہ اور افسران پروگرام میں شریک تھے۔