کاروار شہری پولس تھانہ پی ایس آئی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر بی کے ہری پرساد کا ریاستی ڈی آئی جی پروین سود سے تحریری شکایت
بھٹکل:3؍اگست (ایس اؤ نیوز) کاروار شہری پولس تھانہ پی ایس آئی سنتوش کمارکی طرف سے کاروار بلاک کانگریس صدر کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتےہوئے پی ایس آئی کو معطل کرکے مناسب جانچ کرنے کا ریاست کے ڈی جی پی سے کانگریس کے ایم ایل سی ہری پرساد بی کے نے مطالبہ کیا ہے۔
پروین سود کو دئیے گئے میمورنڈم میں بی کے ہری پرساد نے لکھا ہے کہ 6جولائی 2021کاروار کے ایک بی جے پی کارکن نے کانگریس بلاک صدر اجئے سگلی پر سوشیل میڈیا پر بی جے پی کے رکن اسمبلی کی ہتک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایت درج کی تھی۔ کاروار کے شہری تھانہ پی ایس آئی سنتوش کمار نے شفافیت کے ساتھ جانچ کرنےکے بجائے کسی کے دباؤ میں کام کرتے ہوئے اجئے سگلی کو صبح 30-9بجے پولس تھانہ بلا بھیجا پھررات 10بجے تک بٹھائے رکھا اور جب سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل تھانہ پہنچ کر معاملہ کے متعلق پوچھا تو اجئے سگلی کو ان کے ساتھ گھر بھیج دیا۔سنتوش کمار نے اسی دن کوئی کیس درج نہیں کیا ۔ لیکن اس کے بعد اجئے سگلی کا موبائیل فون ضبط کرکے ان کے خلاف کاروار شہری پولس تھانہ میں کیس درج کیا ہے۔
14جولائی کو پی ایس آئی سنتوش کمار نے بلاک کانگریس صدر اجئے سگلی کوپھر پولس تھانہ بلایا اور وہاں پہنچنے کے بعد کپڑے نکال کر ان پر حملہ کیا اور دھمکی دی کہ آئندہ اگر بی جے پی کے خلاف کسی طرح کا کوئی کمنٹ سوشیل میڈیا پر پوسٹ کیا تو اسی سوشیل میڈیا پر ان کی بیوی کو فاحشہ بنا کر وائرل کرتےہوئے کیس دائر کیا جائے گا
تحریری شکایت میں لکھا گیا ہے کہ جس پوسٹ پر رکن اسمبلی کانام تک استعمال نہیں کیا گیا ہے اس پوسٹ پر پی ایس آئی اجئے سگلی کو تھانہ بلا کر اُن سے سفید کاغذ پر معافی نامہ لکھوایا گیا ہے اور دوسرے ایک سفید کاغذ پر اجئے سگلی کی دستخط لی گئی ہے۔ ہری پرساد نے میمورنڈم میں ڈی آئی جی پروین سود سے پوچھا ہے کہ کیا ملک میں شخصی آزادی کو نیلام کیاجارہاہے ؟ عوامی جدوجہد کو دھمکیوں کے ذریعے ختم کرنےکی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس سوشیل میڈیا شعبہ کی طرف سے اترکنڑا ضلع ایس پی کو اس سلسلےمیں شکایت کرنےکے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس طرح نفرت کی بنیاد پر حملہ کرنا قابل مذمت ہے۔ آئندہ دنوں میں اجئے سگلی اور ان کے خاندان والوں کو جانی یا مالی نقصان ہوتاہے تو اس کا راست ذمہ دار پی ایس آئی سنتوش کمار ہوگا۔ ایسے افسرکو معطل کرکے اس کے خلاف مناسب جانچ کرنے کا مطالبہ شکایت نامہ میں کیاگیا ہے۔