کاروار،23؍اکتوبر (ایس او نیوز) بلدیاتی اداروں کے لئے صدر و نائب صدر کے عہدوں کے لئے حکومت نے جو ریزرویشن کا خاکہ بنایا تھا اس کے خلاف سب سے پہلے ہاسن اور ارسیکیرے کی سٹی میونسپل کاؤنسل (سی ایم سی) کے اراکین نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ پھر اس کے بعد کولار ضلع کے باگے پلّی اور دیگر ٹاؤن میونسپل کاؤنسل (ٹی ایم سی )کے اراکین نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس کے بعد دونوں سطح کے بلدی اداروں میں عہدیداروں کے انتخاب پر عبوری روک (انٹیرم اسٹے ) لگادی گئی۔
پھرہائی کورٹ کی ڈیویژن بینچ کی طرف سے ان دونوں معاملات کی الگ الگ سماعت کے بعد دونوں سطح پر لگائی گئی روک ہٹادی گئی اور سی ایم سی کے لئے 2 نومبر اور ٹی ایم سی کے لئے 10نومبر تک انتخابی عمل مکمل کرنے کی ہدایت ہائی کورٹ نے دے دی۔
لیکن معلوم ہوا ہے کہ اب کاروار سٹی میونسپل کاونسل کے2 اراکین نے جمعرات کے دن پھر سے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔کہا جاتا ہے کہ اب تک کاروار سی ایم سی کو کبھی بھی بیک ورڈ کلاس (ب) طبقےکے لئے ریزرویشن دیا نہیں گیا ہے۔اور اس مرتبہ بھی ان دونوں عہدوں کے لئے جنرل زمرہ دیا گیا ہے۔لہٰذا کاروار سی ایم سی کے دو اراکین نے عدالت سے مانگ کی ہے کہ صدر اور نائب صدر کے انتخاب پر روک لگادی جائے۔دیکھنا یہ ہے کہ اب عدالت اس معاملے میں کوئی نیافیصلہ سناتی ہے یا پھر اپنے سابقہ فیصلے کے مطابق 2نومبر سے پہلے سی ایم سی کا انتخابی عمل مکمل کرنے کا حکم برقرار رکھتی ہے۔