کاروار میں نئے آٹورکشا کو منظوری نہ دینے کا مطالبہ سمیت مرکزی و ریاستی نئے ٹرافک قانون کے خلاف آٹو یونین کا احتجاج
کاروار :27/جولائی (ایس اؤ نیوز)ضلع میں نئے آٹو رکشہ کو منظوری نہ دینے سمیت مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے جاری کردہ نئے ٹرافک قانون کے خلاف آٹوڈرائیورس اور مالکان سنگھا کے ممبران نے کاروار ڈپٹی کمشنر دفتر کے روبرو احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کے حل پرزور دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر سریش اٹنال کو میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم میں سنگھا کے ممبران نے شکایت کرتےہوئے کہا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے نئے ٹرافک قانون سے آٹو ڈرائیور اور مالکان کو پریشانی ہورہی ہے، اکثر آٹوڈرائیور اور مالک غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، دوسرا کوئی روزگار نہیں ملاتو آٹو کے ذریعے اپنی زندگی کاگزارہ کررہے ہیں۔ ایسے میں نئے ٹرافک قوانین سے معاشی پریشانیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
سنگھا کی طرف سے دئیے گئے میمورنڈم میں شہر میں آٹو رکشاکی تعداد کافی زیادہ ہونے سے نئے آٹو کو منظوری نہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح وھیکل انشورنس کی فیس میں اچانک کئے گئے اضافے کو ردکرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ محکمہ، سیاحت کے ذریعے سبسڈی میں دی جانے والی سواریوں میں آٹو رکشا کو بھی شامل کریں، اسی طرح مزدوروں کو ملنے والی سہولیات آٹوڈرائیوروں کو بھی فراہم کریں۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ آٹو والوں کے لئے کوئی متعینہ آٹو اسٹائنڈ یا عمارت نہیں ہے، لہٰذا حکومت ہر تعلقہ میں ایک آٹو بھون کی تعمیر کرے۔ سنگھا نے لکھا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس کے لئے تعلیمی اہلیت طئے کی گئی ہے ، جس سے کافی مسائل پیدا ہورہے ہیں، میمورنڈم میں تعلیمی اہلیت کی شرط کو رد کرنےکی بھی مانگ کی گئی ہے۔
احتجاج کے موقع پر سنگھا کے ضلعی صدر آر جی نائک، نائب صدر پرساد کاروارکر، سکریٹری وشوناتھ گوڈا، شیوراج میستا ، وینکٹیش نائک وغیرہ موجود تھے۔