کاروار: رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کے خلاف آنند اسنوٹیکر کی بیان بازی ۔ بی جے پی کیمپ سے ہورہی ہے سخت مذمت ۔ پولیس اسٹیشن میں درج ہوئی شکایت
کاروار، 7 ؍ اپریل (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا کے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے ان دنوں علیل ہیں اور عوامی سطح پر کہیں نظرنہیں آرہے ہیں۔ اس پس منظر میں سابق وزیر آنند اسنوٹیکر نے ایک قابل اعتراض بیان دیا تھا جس پر بی جے پی کیمپ میں کھلبلی مچ گئی ہے اور ہر طرف سے اس بیان کی مذمت کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ کاروار میں الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران آنند اسنوٹیکر نے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کے خلاف انتہائی نامناسب لہجے میں کہا تھا:" وہ زندہ رہے یا مر جائے کیا فرق پڑتا ہے؟ ان سے عوام کو کیا فائدہ پہنچا ہے؟"
اسنوٹیکر کا ذہنی دیوالیہ : بی جے پی ضلع صدر وینکٹیش نائیک نے کاروار میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آنند اسنوٹیکر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیمار رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کے خلاف ایسا قابل اعتراض دینا اسنوٹیکر کے ذہنی دیوالیہ پن کی علامت ہے۔ گزشتہ الیکشن میں اننت کمار نے اسنوٹیکر کو ذلت آمیز شکست دیتے ہوئے 4.80 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس بات کو نہیں بھولنا چاہیے۔ وینکٹیش نائک نے اسنوٹیکر کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا وہ دیوے گوڈا خاندان کے سہاے اپنا سیاسی کیریئر بنانے میں لگے ہیں، جبکہ اننت کمار نے اپنا سیاسی کیریئر خود اپنے ہاتھوں بنایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اننت کمار کی حالت بہتر ہوتی جارہی ہے اور ڈاکٹروں کے مشورے سے ایک مہینے کے اندر وہ عوامی زندگی میں واپس لوٹ آئیں گے اور پارٹی میں سرگرم ہوجائیں گے۔
اسنوٹیکر کا خاندانی دیوتا؟!: پریس کانفرنس میں موجود بی جے پی کے ترجمان ناگراج نائک نے بھی آنند اسنوٹیکر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اختلاف پارٹی کی پالیسیوں اور اصولوں پر ہونا چاہیے۔ اس سے ہٹ کر کسی سے ذاتی اختلاف کرنا اور دشمنی کرنا سیاست نہیں ہے۔ سابق وزیر کی حیثیت سے اسنوٹیکر کو اپنی سرگرمیوں سے سماج کے لئے ایک مثالی شخصیت ہونا چاہیے تھا۔ مگر اس کے بجائے وہ اننت کمار ہیگڈے کے خلاف بچکانہ بیان بازی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اسی اسنوٹیکر نے کہا تھا اننت کمار ہیگڈے میرے لئے اپنے خاندانی دیوتا جیسے ہیں۔ اور اب اسی دیوتا کی موت کی تمنا کرنا کونسی تہذیب ہے۔وہ جسمانی طور پر طاقتور ہیں لیکن ذہنی طور پر قبرستان میں پہنچ گئے ہیں ۔
روپالی نائک نے کی مذمت: انکولہ کاروار ایم ایل اے روپالی نائک نے اسنوٹیکر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابل فخر دیش بھکت اننت کمار ہیگڈے جیسے رکن پارلیمان کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے والے سابق وزیر آنند اسنوٹیکر کو معافی مانگنی چاہیے۔ ورنہ آنے والے دنوں میں بی جے پی کی طرف سے انہیں سبق سکھایا جائے گا۔ روپالی نائک نے کہا کہ اننت کمار کے ووٹرس اور ریاست بھر میں ان کے چاہنے والوں کو آنند اسنوٹیکر کے بیان سے چوٹ پہنچی ہے۔
منڈیا میں درج ہوئی شکایت: اننت کمار ہیگڈے کے چاہنے والوں کی طرف سے منڈیا میں آنند اسنوٹیکر کے خلاف پولیس کے پاس شکایت درج کروائی گئی۔ منڈیا کے انیل گوڈا نامی شخص نے اپنے آپ کو ہیگڈے کا پرستار بتاتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے پاس شکایت درج کروائی اور مطالبہ کیا ہے کہ رکن پارلیمان ہیگڈے کے بارے میں ناشائستہ زبان استعمال کرنے والے اسنوٹیکر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
سنیل نائک نے بھی کی مذمت: بھٹکل ہوناور حلقہ کے رکن اسمبلی سنیل نائک نے آنند اسنوٹیکر کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسنوٹیکر کو دماغی علاج کی سخت ضرورت ہے۔ شہر میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے کے خلاف بولنے کا اسنوٹیکر کو کوئی حق نہیں ہے۔ اس طرح جو بھی منھ میں آیا بولنے کا مزاج ان کے کلچر کی عکاسی کرتا ہے۔ 4 لاکھ ووٹوں کے فرق سے ہارنے والے آنند اسنوٹیکر کو اننت کمار ہیگڈے کی طاقت کیا ہے اس کا اندازہ لگانے کا شعور نہیں ہے۔ ہمیشہ گوا میں پڑے رہنے والے اسنوٹیکر کو کسی بڑے دماغی علاج کے اسپتال میں داخل کیا جانا ضروری ہے۔انہوں نے اسنوٹیکر کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی زبان کو لگام دیں اور اس قسم کی باتیں دوبارہ اپنے منھ سے نہ نکالیں۔ ہم سے ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
اننت کمار کو فون پر دھمکی؟! : اننت کمار ہیگڈے کے پرسنل سیکریٹری سنتوش شیٹی نے سرسی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے کہ کسی گمنام شخص کی طرف سے ٹیلی فون پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ فون کرنے والے نے اردو ملی جلی زبان میں کہا ہے کہ 'میں تمہارے ساتھ کیا کرتا ہوں، دیکھ لینا۔ میں تمہیں ایسے ہی نہیں چھوڑوں گا۔' اس سے پہلے فروری 2019 اور اپریل 2019 میں بھی اس قسم کی کال آئی تھی جس کے بارے میں پولیس سے شکایت کی گئی تھی ۔ اوراب پھر ایک بار ایسی کال موصول ہوئی ہے۔