پاکستان کرتارپور کوریڈور کو لے کر تمام مطالبات ماننے کوتیار، روز 5000 زائرین کر سکیں گے درشن
نئی دہلی، 14 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ہندوستان کے دباؤ میں آخر پاکستان نے کرتارپور کوریڈور کو لے کر تمام مطالبات مان لی ہے۔واہگہ، پاکستان کی طرف ہوئی میٹنگ میں ہندوستان اور پاکستان کے حکام کی ملاقات ہوئی، جہاں ہندوستان نے خالصتان معاملے پر پاکستان کو ایک ڈوزیر تفویض کیا اور صاف الفاظ میں پاکستان سے کہا کہ اس کوریڈور کا استعمال ہندوستان مخالف پروپیگنڈا کے لئے استعمال نہ ہو۔اب یہ سفر ہفتے کے ساتوں دن،’بغیر ویزا‘ کے ہو سکتا ہے، پہلے پاکستان کی طرف سے ویزا فیس کی مانگ تھی، جبکہ ہندوستان یہ سفربغیرکسی فیس لیے چاہتا تھا،اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ مسافر اکیلے بھی سفر کر سکتے ہیں اور گروپ میں بھی، پیدل مسافروں کے لئے بھی سفر کرنا ممکن ہوگا۔زیرو پوائنٹ راوی دریا پر آل ویدر پل کی تعمیر کی مانگ کو بھی اسلام آباد ماننے کو مجبور ہوا، لیکن پاکستان نے کہا ہے کہ اس کی طرف اس کی تعمیر میں وقت لگے گا، وہیں ہندوستان وقت رہتے اس کوریڈور کو کھولنے کے لئے عبوری نظام کرے گا۔پاکستان یہ بات بھی مان گیا ہے کہ روزانہ 5000 مسافر دربار صاحب کرتارپور کے درشن کر سکیں گے۔ہندوستانی پاسپورٹ کے ساتھ اوسی آئی کارڈ ہولڈرز کے لئے بھی یہ کوریڈور کھلے رہیں گے۔وہیں ہندوستان نے خالصتانی پروپیگنڈا کو لے کر بھی تشویش ظاہرکی اور پاکستان کو خالصتان حامیوں پر ایک ڈوزیر بھی پاکستان کو تفویض کیا۔پاکستان نے بات چیت سے دو دن پہلے گوپال چاولہ کو پاک ایس جی پی سی سے باہر کیا تھا، لیکن دوسرے خالصتانی حامی امیر سنگھ کو جگہ دی ہے،اگرچہ پاکستان نے یقین دلایا کہ اس کی زمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال نہیں ہو گی۔اسی درمیان پاکستانی ذرائع نے بتایا کہ امیر سنگھ کو بھی پاکستان ایس جی پی سی سے ہٹا دیا جائے گا۔