روہنگیاؤں کو ملک بدر کرنے واضح ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔ ریاستی اسمبلی میں 3بلوں کو منظوری،ڈاکٹروں کوقیدیوں سے بلڈ ڈی این اے سیمپل لینے کا اختیار
بنگلورو،18؍ستمبر (ایس او نیوز) ریاسی وزیرداخلہ ارگیانیندر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ابھی تک ملک کے مختلف حصوں میں آباد روہنگیاؤں کو ملک بدر کرنے کے بارے میں واضح ہدایات جاری نہیں کی ہیں۔بروزجمعہ انہوں نے قانون ساز کونسل کو بتایا کہ ریاست کے چھ کیمپوں میں 190 روہنگیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی سیکورٹی ڈویزن بنگلہ دیش سے غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کے لیے ایک خصوصی مہم بھی چلا رہا ہے اور ان کی رہائش گاہوں کی تصدیق کی جا رہی ہے۔وہ بی جے پی کے ایم ایل سی منی راجوگوڈا پی ایم کے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ محکمہ اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ آیا وہ طالب علم ہیں یا ملازم پیشہ،اور ان کی نگرانی کر رہا ہے، گیانیندر نے کہاکہ حکومت غیر ملکی شہریوں کی غیر قانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔ وزیر نے کہا کہ پولیس نے ان غیر ملکیوں کی شناخت کے لیے ایک خصوصی مہم چلائی ہے جو اپنے ویزا کی مدت سے زیادہ قیام کر رہے ہیں۔ایک تحریری جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسے تارکین وطن کو مبینہ طور پر پناہ دینے والوں کے خلاف دو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ جبکہ ایک کیس بنگلورو میں درج کیا گیا تھا، دوسرا کیس کے جی ایف میں درج کیا گیا تھا۔ ضلعی سطح پر ایک خصوصی ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے تاکہ چیکنگ کے عمل کو برقرار رکھا جا سکے۔اس بارے میں کہ کیا ان کے خلاف سنگین مقدمات رکھنے والے غیر ملکیوں کو ملک چھوڑنے کی اجازت دی گئی ہے، گیانیندر نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی مثال نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پراسیکیوشن مکمل نہیں ہو جاتا ہم ملک بدر نہیں کر سکتے۔دریں اثناء ریاستی اسمبلی میں آج جمعہ کے دن قیدیوں کی شناخت (کرناٹکا ترمیمی) بل کو منظوری دے دی گئی۔اس بل میں قیدیوں کابلڈ ’ڈی این اے‘ وائس اور آئرس اسکین کے نمونے لینا شامل ہے۔جرائم کی روک تھام، امن و امان کی بحالی اور قیدیوں کی موثر نگرانی کے لئے یہ سب کرنا ضروری ہے۔ بل میں یہ باتیں کہی گئی ہیں۔سنٹرل قانون کے تحت قیدیوں کی شناخت کے لئے یہ ترمیمی بل کرناٹک میں بھی نافذ کیا جارہا ہے۔اس بل کی منظوری کے بعد سپرنٹنڈنٹ آف پولیس یا ڈپٹی کمشنرس آف پولیس کے علاوہ فسٹ کلاس جوڈیشیل مجسٹریٹ کو نمونے حاصل کرنے حکم دینے کااختیار دیاگیا ہے تاکہ اس کارروائی میں ہونیو الی تاخیر اور کام کے بوجھ کو ہلکا کیا جاسکے۔اس بل کو ایوان میں پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ امور ارگا گیانیندرا نے ایوان کو بتایا کہ اب تک قیدیوں کی انگلیوں کے نشان حاصل کئے جاتے تھے۔اب اس بل کے ذریعہ خون، ڈی این اے، وائس اور آئرس اسکین نمونے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پہلے ایک سال سے زیادہ سزا یافتہ قیدیوں سے یہ سیمپل وصول کئے جاتے تھے۔اب اس میں تبدیلی کرکے ایک ماہ کی سزا کاٹنے والے قیدیوں کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس ترمیمی بل کے ذریعہ سیمپل وصول کرنے کا حکم جاری کرنے ایس پیز اور ڈپٹی کمشنروں کو بھی اختیارات دئے گئے ہیں کہ وہ سیمپل وصول کرنے کی ہدایت جاری کریں کہ اس سے قبل کوئی عدالت یا دیگر اتھارٹی یہ حکم جاری کرے۔10سال بعد قیدیوں کے یہ سیمپل لینے مذکورہ حکام ہدایات جاری کرسکتے ہیں۔اس بل پر بحث کے دوران بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے رکن اسمبلی تنویر سیٹھ نے کہا کہ یہ نمونے لینا ضروری جبکہ آدھار ڈاٹا میں ہر فرد کی تفصیلات دستیاب ہیں۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس ہی کے رکن اسمبلی پریانک کھرگے نے کہا کہ حکومت اس بل کے ذریعہ قیدیوں کے بیومیٹرکس کا ڈاٹا وصول کرنا چاہتی ہے۔ کیا یہ نمونے حاصل کرکے حکومت ان نمونوں کو خفیہ طور پر رکھ سکے گی؟ان سوالات پر جوابات دیتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ ان تمام نمونوں کو خفیہ رکھا جائے گا۔ایک دوسرا بل کوڈ آف کریمنل پروسیجر(کرناٹکا ترمیم) بل پر بھی آج منظوری دے دی گئی۔ ریاست میں قید خانوں کو مزید مضبوط بنانے ایوان میں کرناٹک قیدخانے ترقیاتی بورڈ بل کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔