کرناٹکا میں وباء سے متاثرہ علاقوں کی ’رنگین زونس‘ میں تقسیم پر اٹھ رہے ہیں سوالات

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 4th May 2020, 12:25 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،4؍مئی (ایس او نیوز) مرکزی حکومت کی طرف سے کرناٹکا کے مختلف علاقوں کو کورونا وباء  سے متاثرہ افراد کے اعداد وشمار کو سامنے رکھتے ہوئے از سرنو ’ریڈ، اورینج اور گرین‘رنگ کے زمروں میں تقسیم کی ہے۔لیکن اب اس تقسیم پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔

 اتوار کے دن جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں جن علاقوں کو ریڈ زون سے ہٹاکر آرینج اور گرین زون میں تبدیل کیا گیا ہے، ان میں سے کئی زونس میں اب بھی متاثرین کی تعداد 10تا15ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔یکم مئی کو مرکزی حکومت داخلہ نے لاک ڈاؤن کی توسیع کا اعلان کیا تو اس وقت ریاست کرناٹکا میں 14علاقے ریڈ زون میں شامل تھے۔ اور اب نئی تقسیم کے بعد صرف3علاقوں کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے، اس میں بنگلورو اربن، بنگلورو رورل اور میسوروشامل ہے۔

چیف سیکریٹری حکومت کرناٹکا کا کہنا ہے کہ ’حکومت ہند نے جو ہدایات جاری کی تھیں اسی کے مطابق حقیقی متاثرین کی تعداد، مرض کے معاملے بڑھنے کی تعداد، جانچ کرنے کی وسعت اور تیاری وغیرہ کو سامنے رکھ کر رنگین زمروں کی تقسیم کی گئی ہے، اس میں کسی کی پسند یا ناپسند پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔“

لیکن ریاستی محکمہ صحت کاڈیٹا بتاتا ہے کہ متاثرین کی تعداد اور مرض میں اضافے کی مقدارریڈ زون میں رکھے گئے بنگلورو اربن اور بنگلورو رورل کے مقابلے میں دیگر اضلاع میں زیادہ ہے اور انہیں اورینج زون میں رکھا گیا ہے۔ بنگلورو کے دونوں اضلاع میں صرف ایک ایکٹیو معاملہ موجود ہے۔کمشنرپنکج پانڈے کا کہناہے کہ رنگین زون میں تقسیم کا عمل مرکزی حکومت کی طر ف سے کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ریڈ زون میں شرائط کے ساتھ موٹر گاڑیوں کی آمد ورفت،ضروری اور غیر ضروری اشیاء کی فروخت کے لئے دکانیں کھولنے کی چھوٹ دی گئی ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ، مارکیٹ او ر تجارتی کامپلیکس کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔اورینج زون میں حجام کی دکانیں، سلون اور تمام تعمیراتی سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے  جبکہ مالس، اندرون ضلع اور بین الاضلاع بسیں چلانے پر پابندی ہے۔اسی طرح گرین زون میں مالس کے باہر کی تمام دکانیں اور اندرون ضلع موٹر گاڑیوں کی آمد ورفت کی اجازت دی گئی ہے جبکہ مالس کے کھولنے پر پابندی ہے۔اس کے علاوہ ’کنٹینمنٹ ایریا‘ کو چھوڑ کر تمام زونس میں شراب کی دکانیں، پان اور گٹکاکی دکانیں کھولنے اور تمام صنعتی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...