’مہاراشٹر کے وزراء نے بیلگاوی میں قدم رکھا تو ہوگی قانونی کارروائی‘، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے کیا متنبہ
ہبلی، 5؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) مہاراشٹر اور کرناٹک کے درمیان سرحدی تنازعہ کو لے کر بیان بازی لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ تازہ بیان کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کا سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے مہاراشٹر حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے وزراء نے کرناٹک کے بیلگاوی میں قدم رکھنے کی کوشش کی تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بیان وزیر اعلیٰ بومئی نے پیر کے روز میڈیا سے بات چیت کے دوران دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اس (سرحد تنازعہ) معاملے پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے بات کروں گا اور وزراء کو بیلگاوی نہیں بھیجنے کے لیے کہوں گا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’وزراء کے دورے سے یہاں نظامِ قانون کی صورت بگڑ سکتی ہے۔ اس لیے میں نے سرحدی علاقے میں افسران کو سخت قدم اٹھانے کی ہدایت دے دی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ مہاراشٹر اور کرناٹک کے درمیان سرحد کو لے کر تنازعہ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر چندرکانت پاٹل اور شمبھوراج دیسائی 6 دسمبر کو کرناٹک کے بیلگاوی کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دوران وہ مہاراشٹر ایکیکرن سمیتی (ایم ای ایس) کارکنان سے ملاقات کریں گے اور سرحد تنازعہ پر ان کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ پہلے دونوں وزراء 3 دسمبر کو بیلگاوی پہنچنے والے تھے، لیکن بعد میں اسے ملتوی کر 6 دسمبر کی تاریخ مقرر کی گئی۔