کرناٹک میں عبادت گاہیں یکم جون نہیں ، 8؍ جون کو کھلیں گی۔ ریاستی حکومت نے سابقہ فیصلہ واپس لیا، مساجد کے متعلق وقف بورڈ سے رہنما خطوط ایک دو دن میں
بنگلورو،یکم جون (ایس او نیوز) کرناٹک بھر میں ریاستی حکومت کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ چوتھے لاک ڈاؤن 31 ؍ مئی کو ختم ہوتے ہی ریاست بھر میں یکم جون سے تمام عبادگاہوں کو کھول دیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ بی ایس یڈی یورپا کی طرف سے اس سلسلہ میں اعلان کا کئی حلقوں کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا لیکن ہفتہ کی شام مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے لاک ڈاؤن 5.0 کے جو رہنما خطوط وضع کئے گئے ان کے مطابق ملک بھر میں عباد گاہیں 8 ؍ جون سے عوام کے لئے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اس اعلان کے بعد ریاستی حکومت کی طرف سے بھی لاک ڈاؤن کے سلسلہ میں اپنے الگ رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں۔
چیف سکریٹری ٹی ایم وجئے بھاسکر کی طرف سے جاری ایک حکم نامہ میں واضح کیا گیا ہے کہ حکومت کے اس سابقہ فیصلہ کو واپس لے لیا گیا ہے جس کے تحت یکم جون سے عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔ تازہ حکم کے مطابق اب عبادت گاہیں 8 ؍ جون سے کھلی رہ سکتی ہیں۔مرکزی حکومت کی طرف سے جاری تازہ رہنما خطوط کے سبب عبادت گاہوں میں جانے کے منتظر عوام کو مزید ایک ہفتہ تک انتظار کرنا پڑے گا۔
چیف سکریٹری کے حکم نامہ میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں پہلی رعایت کا نفاذ 8 ؍ جون سے ہوگا، اس دن ریاست بھر میں عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ہوٹل ،ریسٹورنٹ ، شاپنگ مالس بھی اسی دن سے کھل جائیں گے۔
دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے لیکن ان کے لئے الگ رہنما خطوط کا اعلان مرکزی حکومت نے جولائی کے دوران کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تیسرے مرحلے میں بین الاقوامی فضائی خدمات، میٹرو ریل خدمات ، تھیٹر اور ملٹی پلکس ، جمس ، سویمنگ پولس ، تفریحی پارکس کھولے جائیں گے اور ساتھ ہی سماجی ، مذہبی اور سیاسی سرگرمیوں کو اجتماعی شکل میں چلانے کی اجازت دی جائے گی۔
کنٹین منٹ زون میں 30 ؍ جون تک لا ک ڈاؤن کی تمام پابندیاں جاری رہیں گی۔ بجز کنٹین منٹ زون دیگر تمام علاقوں میں 8؍ جون سے لاک ڈاؤن نہ ہونے کے برابر رہے گا۔حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اب تک شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک رات کا کرفیو نافذ تھا اس میں مرکزی حکومت کی ہدایت کے مطابق نرمی لائی گئی ہے اور اب یہ کرفیو رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک فافذ رہے گا۔
نئے ضابطہ کے تحت سماجی فاصلہ کی پابندی برقرار رہے گی اور عبادت گاہوں میں کس طرح کے سماجی فاصلے کو اپنا یا جائے گا اس کے بارے میں بھی ریاستی حکومت کی طرف سے ضابطہ جاری کیا جائے گا۔ مساجد میں کس طرح کی پابندی لاگو رہے گی اس سلسلہ میں پتہ چلا ہے کہ ریاستی وقف بورڈ کی طرف سے علمائے کرام سے مشورے کر کے ضابطہ وضع کرنے کے لئے تیاری جاری ہے اور ایک دو دن میں وہ بھی تیار کر کے منظر عام پر لایا جائے گا۔