بنگلورو،8/مئی(ایس او نیوز) کرناٹک کے وزیراعلیٰ یڈی یورپا نے جمعہ کی شام کو ریاست بھر میں سخت لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلان کیا ، لیکن بعد میں سرکار کی طرف سے جو سرکیولر جاری ہوا ہے، اُس میں تقریباً وہی پرانی ہدایات ہیں جو پہلے سے ہی نافذ العمل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نئے احکامات کو10 تا24 مئی تک نافذ کردیا گیا ہے۔
کرناٹک کے چیف سکریٹری اور اسٹیٹ ایکزی کوٹیو کمیٹی کے چیرمین پی روی کمار نے لاک ڈاون کے تعلق سے سرکیولر جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 14 دنوں کے لاک ڈائون میں ضروریات کی چیزیں صبح 6 بجے سے 10 بجے تک ہی ملیں گی ، جس میں دودھ ، دوائی ، سبزی ، راشن وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح ٹھیلہ گاڑیوں کے ذریعے ترکاری اور فروٹ بیچنے والوں کو صبح چھ سے شام چھ بجے تک محلہ در محلہ گاڑی لے جاکر بیچنے کی اجازت ہوگی۔
ہدایات میں بتایا گیا ہے کہ صبح دس بجے کے بعد کسی کو بھی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی ، غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے پر اُن کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ مین روڈ مکمل طور پر بند رہے گا ، صرف ایمرجنسی سفر یعنی ہاسپیٹل تک جانے کی اجازت ہوگی۔
اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ یڈی یورپا نے بتایا کہ کورونا کے ذریعے اموات میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے سخت لاک ڈاون نافذ کرنا ضروری ہوگیا ہے، لیکن بعد میں جو سرکیولر جاری ہوا ہے، اُس میں وہی پرانی ہدایات ہیں جو پہلے سے لاگو ہیں، البتہ کہا گیا ہے کہ لوگوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے پر مکمل پابندی رہے گی۔