بینگلورو: ریاستی نصاب سے خارج  ہونگے آر ایس ایس کے بانی ہیڈگیوار سے متعلقہ اسباق

Source: S.O. News Service | Published on 7th June 2023, 9:07 PM | ریاستی خبریں |

بینگلورو،7 / جون (ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے تعلیمی نصاب میں داخل کیے گئے آر ایس ایس کے بانی کیشو بلی رام ہیڈگیوار سے متعلقہ اسباق کے علاوہ بی جے پی کے دور حکومت میں شامل کیے گئے دیگر تمام اسباق کو نصاب سے خارج کرنے کا تہیہ کیا ہے اور اساتذہ کو امسال ایسے اسباق کی تدریس نہ کرنے کی ہدایت جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
    
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اس ضمن میں جلد ہی کانگریسی حکومت کی طرف سے سرکیولر جاری کیا جائے گا ۔ آر ایس ایس فاونڈر ہیڈگیوار کے علاوہ جن شخصیات سے متعلق اسباق خارج کیے جائیں گے ان میں دائیں بازو کے دانشور کے طور پر پہچان رکھنے والے چکرورتی سولی بیلے اور بننجے گووند اچاریہ کا نام شامل ہے۔ 
    
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت چونکہ نئے تعلیمی سال 2023-24 کی درسی کتابیں چھپ کر طلبہ کے لئے تقسیم ہو چکی ہیں اس لئے ان کتابوں میں سے اسباق خارج کرکے انہیں دوبارہ شائع کرنے کا حکم جاری نہ کرتے ہوئے فی الحال اساتذہ کو ہدایت جاری کی جائے گی کہ ان اس تعلیمی سال میں ان اسباق کی تدریس نہ کی جائے۔ 
    
خیال رہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں روہی چکراورتھ کی قیادت میں نصابی کتب جائزہ کمیٹی نے 15 سے زائد 'متنازعہ اسباق' کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا تھا۔ 
    
بتایا جاتا ہے کہ نصاب سے متنازعہ شخصیات اور قابل اعتراض موضوعات پر اسباق کو نصاب سے ہٹانے ، اس کی تدریس نہ کرنے اور ان اسباق سے متعلق امتحان نہ لینے اور جانچ نہ کرنے کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سدارامیا کی صدارت میں منعقدہ وزیر تعلیم مدھو بنگارپّا کے علاوہ وی پی نرنجن نارادھیا، برگور رامچندرپّا جیسے ماہرین تعلیم اور ترقی پسند دانشوروں کی میٹنگ میں کیا گیا۔ 
    
میٹنگ میں شریک ماہرین نے کہا کہ سماجی انصاف اور دستور ہند کے برخلاف سناتن دھرم ، بھارتیتا کے نام پر دستوری تقاضوں منافی آر ایس ایس کی فکر اور اصولوں سے متاثرہ اسباق کو نصاب میں شامل کیا گیا ہے ۔ آر ایس ایس کے بانی اور کارکنان کے مضامین شامل کیے گئے ہیں ۔ ایسے اسباق سے بچوں کے دلوں میں ذات پات اور دھرم کا رنگ چڑھنے کے امکانات ہیں ۔ پہلی جماعت سے دسویں جماعت کی کتابوں میں سوشیل سائنس اور کنڑا زبان کے مضمون میں یہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ 
    
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہدایت دی کہ بی جے پی کے دور حکومت میں جو متنازعہ اسباق نصاب میں داخل کیے گئے ہیں اس کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور ایک ہفتے کے اندر کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ اس معاملے پر سرکیولر جاری کرنے سے پہلے کابینہ میں اس پر بحث کی جائے گی۔ 
    
کیا کہتے ہیں بی جے پی ترجمان : دوسری طرف بی جے پی ترجمان گنیش کارنیک نے اس معاملہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ " بی جے پی حکومت کی طرف سے نصاب میں جو تبدیلیاں کی گئی تھیں وہ نیشنل کریکولم فورم (این سی ایف) کے رہنما اصول کے مطابق تھیں ۔ بی جے پی نے بارھویں کلاس تک کے نصاب کو ریاستی فریم ورک سے ہٹا کر این سی ایف کے فریم ورک میں منتقل کیا ہے ۔ اب وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار کی  مرضی اور خواہشات کے مطابق تبدیلی نہیں کی جا سکتی ۔ نصاب میں تبدیلیاں این سی آر ٹی سی کے رہنما اصولوں کے مطابق ہی ہونی چاہیے ۔ کانگریس حکومت کو اس خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ یہ ہندوستان کی تاریخ سے محبت کرنے والے سماج کے ایک بڑے طبقے کو اشتعال دلانے والی بات ہے ۔ ہیڈگیوار کانگریس پارٹی کے سیکریٹری تھے ۔ جب انہوں نے دیکھا کہ اس پارٹی میں ہندوستان کی سرزمین اور ثقافت کے لئے کوئی قیمت نہیں ہے تو انہوں نے آر ایس ایس کی بنیاد رکھی تھی ۔"   

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔