کرناٹک اسمبلی کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے ایوان کی رکنیت کا حلف لیا

Source: S.O. News Service | Published on 22nd December 2019, 8:46 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،22/دسمبر(ایس او نیوز/یو این آئی) کرناٹک اسمبلی کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے اتوار کو ایوان کی رکنیت کا حلف لیا۔ کانگریس کے دو نومنتخب ارکان اسمبلی کی غیر موجودگی میں اسمبلی کے اسپیکر وی ہیگڑے کاگیری نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے 12 اور ایک آزاد رکن اسمبلی کو ایوان کو رکنیت کا حلف دلایا۔

جن ارکان اسمبلی کو حلف دلایا گیا ان میں ایس ٹی سوم شیکھر، بی باسوراج، کے گوپالئیا، رمیش جارکی ہولی، امیش کماتلی، شریمنت پاٹل، آنند سنگھ، ڈاکٹر کے سدھاکر، نارائن گوڈا، شیورام ہیبر، بی سی پاٹل اور ارون کمار اور آزاد رکن شرت باچے گوڑا شامل ہیں۔ اس سے پہلے اسمبلی اسپیکر کی جانب سے نا اہل ٹھہرائے گئے 15 ارکان اسمبلی میں سے11 نے ضمنی انتخابات میں پھر سےجیت حاصل کی ہے۔ گزشتہ پانچ دسمبر کو ہوئے ضمنی انتخابات میں سابق وزیر ایم ٹی بی ناگراج اور ایچ وشوناتھ کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ کانگریس اور جنتادل (سیکولر) کے 17 ارکان اسمبلی کے استعفی کی وجہ سے ایچ ڈی کماراسوامی کی قیادت والی حکومت گر گئی تھی اور 105ارکان اسمبلی کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بی جے پی نے بھی بی ایس یدی یورپا کی قیادت میں نئی حکومت تشکیل دی تھی۔ اب 12 ارکان اسمبلی کے منتخب ہونے کے بعد 224 رکنی اسمبلی میں برسراقتدار بی جے پی کی تعداد بڑھ کر 117 ہوگئی ہے اور اس کے پاس اب واضح اکثریت ہے۔

واضح رہے کہ یدی یورپا کی قیادت والی حکومت کے لئے امتحان کے طور پر دیکھے جانے والے ریاستی الیکشن کی 15سیٹیوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے نو دسمبر کو شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 سیٹیں جیت کر کانگریس اور دیگر پارٹیوں کا تقریباً صفایا کرنے کے ساتھ ہی واضح اکثریت حاصل کرلی تھی۔ کانگریس کی جھولی میں صرف دو سیٹیں گئی ہیں جبکہ جنتا دل(ایس) کا کھاتا بھی نہیں کھل پایا۔

ایچ ڈی کمار سوامی کی قیادت والی اتحادی حکومت کے خاتمے کے بعد یدی یورپا نے اس سال 26جولائی کو وزیراعلی کے عہدے کا حلاف لیا تھا۔ ان ضمنی انتخابات میں یدی یورپا کو اپنی حکومت کے لئے عام اکثریت حاصل کرنے کے لئے کم از کم چھ سیٹوں کو جیتنا ضروری تھا۔ بی جے پی نے ضمنی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کرکے ریاست میں مستحکم اکثریت والی حکومت بنانے کا راستہ ہموار کر لیا۔

یہ ضمنی انتخابات کرناٹک اسمبلی کے نااہل ٹھہرائے گئے 15 ارکان اسمبلی کی سیاسی قسمت کے لئے بھی فیصلہ کن تھے۔ یدی یورپا نے جیتنے والے اراکین کو کابینہ میں جگہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ پارٹی ہائی کمان سے حالانکہ ابھی منظوری لینی ہوگی۔ اس دوران کرناٹک کے سابق وزیراعلی سدا رمیا اور دنیش گنڈو راو نے ضمنی انتخابات میں کانگریس کی کراری ہار کی ذمہ داری لیتے ہوئے اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر اور ریاستی کانگریس کے صدر کے عہدوں سے استعفی دے دیا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...