کرناٹک: ایس ایس ایل سی میں 78.10فیصد طلباء کامیاب، لڑکیاں ہمیشہ کی طرح آگے۔چکبالاپور ٹاپ اوریادگیر سب سے آخر
بنگلورو،11؍اگست (ایس او نیوز) ریاستی وزیربرائے بنیادی وثانوی تعلیم ایس سریش کمارنے آج ایس ایس ایل سی امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا۔ ایس ایس ایل سی امتحانات کے نتائج میں چکبالاپورضلع ریاست میں سرفہرست مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہواہے جبکہ آخری پوزیشن یادگیرکی رہی۔گزشتہ سال ریاست میں پہلامقام حاصل کرنے والاہاسن ضلع اس مرتبہ 9ویں پائیدان پر کھسک گیا ہے۔بنگلوردیہی ضلع دوسرے،مدھوگری تیسرے، منڈیا چوتھے اورچترادرگہ پانچویں مقام پرہے۔ حسب معمول امسال بھی لڑکیوں نے لڑکوں پر بازی مارلی۔
ریاست میں ایس ایس ایل سی امتحانات کے نتائج کا اوسط 71.80 فیصد رہا۔گزشتہ سال ایس ایس ایل امتحانات میں کامیابی کا اوسط 73.70فیصدرہا تھا۔امسال ایس ایس ایل سی امتحانات میں 5,82,316طلبہ وطالبات کامیاب رہے۔امتحان لکھنے والوں کی جملہ تعداد8لاکھ11 ہزار50 ہے۔کل اندراج شدہ طلبہ کی تعداد8لاکھ 48 ہزار 203ہے۔ 19,816طلبہ کو اسکولی سطح پرعدم حاضری کی بناء پر امتحان سے باہررکھاگیا۔جبکہ کوروناوائرس کے خدشات کے پیش نظر18067طلبہ غیرحاضررہے۔ امسال سرکاری اسکولوں کی کامیابی کااوسط 72.79 فیصدرہا۔نیم سرکاری اسکولوں کی کامیابی کااوسط 70.60فیصدرہا جبکہ پرائیویٹ اسکولوں کے ایس ایس ایل سی طلبہ کی کامیابی کااوسط 82.3 فیصد رہا ہے۔
وزیرتعلیم نے مزیدکہا کہ امسال ایس ایس ایل سی امتحانات میں 64.14فیصد لڑکے اور77.74فیصد لڑکیوں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سال 2لاکھ 28 ہزار 734 طلبہ ایس ایس ایل سی امتحانات میں ناکام رہے۔ ایس ایس ایل سی امتحانات میں 6طلبہ نے جملہ625 نمبروں میں سے625نمبر حاصل کرتے ہوئے اپنے والدین،اسکول اورریاست کا نام روشن کیاہے۔ جملہ 625 نمبروں میں 624نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد 11 ہے۔ کوروناوائرس کے انفیکشن کے پھیلاؤ اورلاک ڈاؤن کے اذیت ناک ایام میں بڑی ہمت اورجرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایس ایس ایل سی امتحانات کا سامنا کرنے والے طلبہ وطالبات کی جسارت کووزیرتعلیم نے سلام کیا اور مبارکبادی پیش کی ہے۔ نیز ایس ایس ایل سی امتحانات میں شریک تمام طلبہ کے کوروناواریئرس کے طورپر ابھرنے کی انہوں نے امیدظاہرکی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ امسال کے ایس ایس ایل سی امتحانات خصوصی ماحول اور انوکھے تھے۔طلبہ اوروالدین کویہ یقین بھی نہیں تھا کہ امسال ایس ایس ایل سی امتحانات منعقدہوں گے۔ کوروناوائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے امسال نہایت الجھن بھراتعلیمی ماحول تھا۔تعلیمی سال برائے 2019-20 کے آخری ایام میں جو نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں وہ دن اس سال طلبہ کو ملے ہی نہیں۔آن لائن طریقہ کاراورچندناٹی وی چینل میں اساتذہ جتنی چاہے محنت کریں مگروہ روایتی طریقہ تعلیم کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔راست طورپرطلبہ کواساتذہ کے سامنے بیٹھ کرجومعلومات حاصل ہوتی ہیں اس کا کوئی متبادل ہونہیں سکتا۔ان تمام مسائل اور الجھنوں کے باوجودطلبہ وطالبات نے امسال ایس ایس ایل سی کے امتحانات کاسامنا کیا اور کامیابی کی منزل عبورکی یہ قابل مبارکبادہیں۔ تعلیمی سال برائے 2018-19میں شہری علاقوں کے نتائج 70.05تھے،جبکہ امسال 73.41 فیصدنتائج آئے ہیں۔دیہی علاقوں کے نتائج گزشتہ سال 76.67فیصدجبکہ امسال 77.18 فیصدنتائج آئے ہیں۔امسال ریاست کے 501اسکولوں کے نتائج 100فیصدہیں۔4سرکاری اسکولوں کے نتائج صفر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایس ایس ایل امتحانات کے جوابی پرچوں کی جانچ ضلع سطح پر 227مراکزمیں انجام پائی۔ جانچ کارروائی کے لئے 52ہزار219اساتذہ کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔