بنگلورو،11؍اگست (ایس او نیوز) حسب اعلان آج ریاستی وزیر برائے پرائمری و سکینڈری تعلیم ایس۔سریش کمار نے ایس ایس ایل سی امتحان کے نتائج کا اعلان کردیا۔پوری ریاست میں چک بالا پور ضلع سرفہرست ہے۔ جبکہ یادگیر ضلع نے سب سے آخر یعنی سی گریڈ حاصل کیا ہے۔ضلع وار رینکنگ درج ذیل ہے۔ (1)چک بالا پور(2) بنگلورو دیہی ضلع (3) مدھوگیری(4)منڈیا(5) چتردرگہ (6)کولار(7) اڈپی (8)رام نگرم(9) ہاسن (10) شمالی کنڑا(11) چامراج نگر (12)منگلورو(13) بلاری(14) ٹمکور (15) سرسی(16)بنگلور نارتھ(17) داونگیرے(18) کوڈگو(19) شیموگہ (20) چک منگلورو(21) میسورو(22)کلبرگی (23) کوپل (24) بیدر (25) وجیا پورہ(26) باگل کوٹ (27) دھارواڑ928) رائچور (29) بنگلور ساؤتھ(30) چکوڈی (31) بیلگاوی (32)گدگ(33) ہاویری(34) یادگیر۔
جن6طلباء نے 625مارکس میں سے پورے 625مارکس حاصل کرکے پہلا رینک حاصل کیا ہے ان میں منڈیا کی ایک رہائشی اسکول شری ستیہ سائی سرسوتی بوائز ہائی اسکول کے ایم پی دھیرج ریڈی ہیں۔دھیرج ریڈی نے پہلی تا 8ویں جماعت تعلیم کولار ضلع کے بنگارپیٹ تعلقہ میں آنے والے کیالسم بلے گرام میں حاصل کی تھی۔9/ اور 10ویں جماعت اسی لڑکے نے انگلش میڈیم منڈیا کی رہائشی اسکول میں مکمل کی۔ ان کے والد پربھاکر ریڈی آندھرا پردیش میں شانتی پورم کی کالج میں لکچرر ہیں جبکہ والدہ منجولا بھی ایک ٹیچر ہیں۔ دھیرج کی مادری زبان تیلگو ہونے کی وجہ سے وہ کنڑا میں 2مارکس کم آنے کی بات کہی تھی لیکن کنڑا میں بھی دھیرج نے 125مارکس حاصل کئے۔ اس طرح انہوں نے تمام سبجکٹوں میں صد فیصد مارکس حاصل کرکے پہلا رینک حاصل کیا ہے۔چک منگلورو تعلقہ کی آئی اے تانیا نے بھی625مارکس میں سے پورے 625مارکس حاصل کرکے پہلارینک حاصل کیا ہے۔ پرگتی کامپوزٹ اسکول ساگر ٹاؤن کے ٹی ایس ابھی رام نے 625میں سے صرف ایک مارکس کم 624مارکس حاصل کرکے دوسرا رینک پایا ہے۔ابھی رام نے سوائے سماجی تعلیم کے دیگر تمام سبجکٹوں میں صد فیصد نمبر حاصل کئے ہیں۔صرف سماجی تعلیم میں ایک مارکس کم لیا اس وجہ سے وہ پہلے رینک سے چوک گئے۔ لاک ڈاؤن کے دوران ایس ایس ایل سی امتحان ہوگا یا نہیں یہ الجھن تھی اس لئے ابھی رام صرف ایک گھنٹہ پڑھائی کرتا تھا۔ پھر جب باقاعدہ امتحان کا اعلان کیا گیا تو وہ روزانہ 10تا 12گھنٹے پڑھائی کرتا تھا جس کا فائدہ انہیں نمایاں کامیابی کے طور پر ملا ہے۔ابھی رام ایم بی بی ایس کے بعد یو پی ایس سی امتحان میں حصہ لے کر آئی اے ایس افسر بننا چاہتاہے۔ان کے والد ٹی ایس رامنا پیشہ سے وکیل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ابھی رام کی یادداشت بہت تیز ہے اسی کے سبب وہ اپنے امتحان میں دوسرا رینک لینے میں کامیاب رہا۔ اس امتحان میں 77.74فیصد لڑکیوں اور 64.14فیصد لڑکوں نے کامیابی حاصل کی۔ جو طلباء یا والدین نتائج دیکھنا چاہتے ہیں وہ اس ویب سائٹ karresults.nic.in یا kseeb.nic.in پر لاگ کریں۔