اقلیتی طلبہ کو دی جانے والی ایم فل اور پی ایچ ڈی فیلو شپ میں 66فیصد کٹوتی
بنگلورو،23؍نومبر(ایس او نیوز) کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے اعلیٰ تعلیمات کے لئے آگے بڑھنے والے اقلیتی طلبہ کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کے لئے دی جانے والی فیلو شپ میں بھاری کٹوتی کردی ہے اور یہ بھی وارننگ دی ہے کہ تین سال کے اندر اگر فیلو شپ لینے والے امیدواروں نے اپنا کورس پورا نہیں کیا تو انہیں فیلو شپ کی رقم 12فیصد سود سمیت لوٹانی ہو گی۔
ریاستی حکومت نے اقلیتی طلبہ کو دی جانے والی فیلوشپ کی رقم میں 66فیصد کٹوتی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فیلوشپ کی یہ رقم جو اب تک 25ہزا رروپے دی جاتی تھی، اس کو گھٹا کر 8333روپے کردی گئی ہے۔ اقلیتی ڈائرکٹوریٹ نے اس سلسلہ میں احکامات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب محکمہ کے بجٹ میں کمی کے بعد فیلوشپ کی رقم میں کٹوتی کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔حکومت کے اس فیصلہ سے ریاست بھر میں پی ایچ ڈی اور ایم فل کی تعلیم کے لئے اس فیلو شپ سے استفادہ کرنے والے 250طلباء متاثر ہو ں گے۔وہ طلباء جو اس اقدام سے متاثر ہو ں گے انہوں نے اس ضمن میں وزیر برائے اقلیتی بہبود شریمنت پاٹل اور دیگر اقلیتی قائدین سے ملاقات کی کوشش کی، لیکن نہ ہوسکی۔
اقلیتی ڈائرکٹوریٹ نے اسی سے جڑے ایک او ر فیصلے کے تحت طلباء کو حکم دیا ہے کہ انہیں اپنی ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تعلیم زیادہ سے زیادہ تین سال کے اندر مکمل کرنی ہو گی بصورت دیگر انہیں فیلو شپ کی رقم 12فیصد سود کے ساتھ ادا کرنی ہو گی۔طلباء نے حکومت کے اس فیصلہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے شکایت کی ہے کہ ان کی فیلو شپ کی رقم کا ٹ دی گئی تو انہیں یونیورسٹی کی سالانہ کورس فیس اور رہائش کی فیس اور دیگر اخراجات برداشت کرنے میں دشواری ہو گی۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایچ ڈی کو پورا کرنے میں کم از کم 4تا 5سا کا عرصہ درکار ہے، ایسے میں یہ پابندی کہ صرف تین سال میں پورا کرنا ہو گا اس پر عمل مشکل ہو گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ کوئی یونیورسٹی پی ایچ ڈی کی سند تین سال میں نہیں دیتی۔ حقیقت تو یہ ہے کہ یونیورسٹیوں میں تین سال پورے ہونے سے پہلے کسی امیدوار کو پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ پیش کرنے کی بھی اجاز ت نہیں ہے۔ تین سال بعد جب مقالہ پیچ ہو تا ہے تو اس کے بعد اس کی جانچ کی جاتی ہے اور پھر بین الاقوامی ماہرین اس کا جائزہ لیتے ہیں،اس عمل میں کم از کم 6تا10ماہ کا عرصہ لگ جاتا ہے۔