ریزرویشن معاملہ: حکومت کا تعصب ایک طرف لیکن مسلمان اپنے حقوق کی حصولیابی اورسرکاری اسکیمات سے فائدہ اٹھانے میں بھی ناکام۔۔۔۔ روزنامہ سالارکا تجزیہ

Source: S.O. News Service | Published on 15th February 2021, 11:51 PM | ریاستی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بینگلور 14 فروری: کرناٹک میں مختلف طبقات کی طرف سے ریزرویشن کی مانگ کو لے کر ماحول جس طرح دن بہ دن گرمی اختیار کرتا جا رہا ہے اسی درمیان یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ تمام طبقات کیلئے حکومت کی طرف سے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے ریزرویشن دینے کا وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے۔

اس کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وزیر اعلیٰ نے کرناٹک کے پسماندہ طبقات کمیشن کو یہ ہدایت دی ہے کہ حکومت کی طرف سے کرناٹک میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق مقرر کردہ حد50فیصد میں رہتے ہوئے کس طرح تمام طبقات کے ریزرویشن کی مانگ کو پورا کیا جا سکتا ہے اس کیلئے ایک فارمولہ تیار کیا جائے- اس کے بعد سے پسماندہ طبقات کمیشن کی طرف سے اس کام کی شروعات ہو چکی ہے- اسی دوران جہاں یہ خدشات سامنے آرہے ہیں کہ ریزرویشن کی50فیصد حد میں اضافہ کر کے سپریم کورٹ کی حکم عدولی کے قانونی جھمیلے میں پھنسنے کی بجائے حکومت ایسے کسی آسان راستے کی تلاش کر رہی ہے کہ جن طبقات کی طرف سے ریزرویشن کی مانگ کی جا رہی ہے انہیں کسی حد تک مطمئن کیا جا سکے-اسی بنیاد پر ان خدشات کو تقویت مل رہی ہے کہ حکومت کی طرف سے مسلمانوں کو2Bکے تحت ملنے والے ریزرویشن سے چھیڑ چھاڑ کی جا سکتی ہے-

اس ریزرویشن کے تحت بعض سرکاری محکموں میں تقررات مکمل ہو رہے ہیں بلکہ 4فیصد ریزرویشن کے بعد جنرل زمرے میں بھی مسلم امیدواروں کا انتخاب ان کے میرٹ کی بنیاد پر ہو رہا ہے- لیکن متعدد سرکاری محکمے اب بھی ایسے ہیں جن کی طرف مسلم امیدواروں کی توجہ نہیں گئی یا ان میں خالی پڑی ہوئی اسامیوں کو پر کرنے کے بارے میں ان تک معلومات نہیں فراہم کی گئیں -صورتحال یہ ہے کہ ان سرکاری محکموں میں اقلیتی نمائندگی نہ ہونے کے سبب مسلم ریزرویشن کا جو بیک لاگ ہے وہ مجموعی طور پر 1.5فیصد کے آس پاس مانا جا رہا ہے اس کو پر کرنے کیلئے سرکاری سطح پر سنجیدہ کوشش ابھی تک ندارد ہے-

سابقہ سدارامیا حکومت نے15 فروری2015کو ایک سرکاری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے تمام سرکاری محکموں کو یہ ہدایت جاری کی تھی کہ پسماندہ طبقات کو جو ریزرویشن دیا گیا ہے اس میں سے کوئی بھی بیک لاگ آسامی خالی نہ رکھی جائے اور اس کو اگلی بھرتی میں شامل کر کے اسے پہلے پر کیا جائے-لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ موجود ہ حکومت کی طرف سے اس حکم نامہ پر عمل کرنے کے سلسلہ میں تمام سرکاری محکمو ں کو سست روی برتنے کی ہدایت دی گئی ہے- نتیجہ یہ ہوا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں سے جاری بھرتیوں کے عمل میں پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کے تحت آنے والے2Bزمرے کے بیک لاگ کو پر کرنے کی جانب توجہ نہیں دی جا رہی ہے بلکہ امیدواروں کی بھرتی صرف تازہ ریزرویشن کی بنیاد پر کی جا رہی ہے-

اس کا ایک اور پہلو یہ بھی سامنے آیا ہے کہ جہاں محکمہ تعلیم میں مسلم ریزرویشن کا پورا استعمال ہو رہا ہے دیگرسرکاری محکموں میں اس کا استعمال نہیں ہو پا رہا ہے- محکمہ پولیس میں ریزرویشن ہونے کے باوجود بھرتی کے عمل میں مسلم امیدواروں کی حصہ داری 3فیصد سے آگے نہ جا سکی- اسی طرح دیگر سرکاری محکموں میں بھی مسلم امیدواروں کی بھرتی کا اوسط ریزرویشن کے مقررہ اوسط سے کم ہے-

حکومت اگر ریزرویشن کو کم کرنے کے بارے میں منصوبہ بنا سکتی ہے تو اس میں صرف حکومت کا تعصب ہی نہیں بلکہ اس کو حاصل کرنے میں مسلمانوں کی غفلت کا بھی دخل صاف نظر آرہا ہے- ایسا نہیں کہ تعلیم یافتہ امیدواروں کی کمی ہے لیکن سرکاری ملازمت حاصل کرنے میں ان کی رہنمائی نہ ہونے کے سبب شاید انہوں نے سرکاری ملازمت پر پرائیویٹ سیکٹر کو فوقیت دے دی- ان اسباب پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ریزرویشن کی سہولت کو حاصل کرنے میں دشواری کیا ہے- تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمت کی اہمیت کے بارے میں بیدار کیوں نہیں کیا جا رہا ہے اور اگر کیا جا رہا ہے تو پھر ریزرویشن میں بیک لاگ کیوں رہ گیا ہے- شاید اس بیک لاگ کے باقی رہ جانے کا فائدہ اٹھاکر حکومت ریزرویشن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے-

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...