کرناٹک میں کورونا سے تیسری موت؛ ٹمکورو ضلع میں 64؍سالہ شخص چل بسا- پوری ریاست میں کھلبلی
بنگلورو،27؍مارچ(ایس او نیوز) کرناٹک میں کورونا وائرس کی صورتحال دن بہ دن سنگین ہوتی جا رہی ہے-
جمعہ کے روز جہاں کورونا کے 9/نئے معاملات سامنے آئے ان میں سے دس ماہ کا ایک بچہ بھی شامل ہے جس میں کورونا وائرس ہونے کی تصدیق ہو ئی ہے اس کے ساتھ ہی کرناٹک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 64تک پہنچ گئی- جبکہ راجدھانی بنگلور و میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 41تک پہنچ گئی-
ایک اور تشویشناک خبر یہ ہے کہ کرناٹک میں اس وائرس سے ایک اور موت واقع ہوئی ہے- جن کی موت ہوئی ان کا تعلق ٹمکورو ضلع سے ہے اور ان کی شناخت سرا کے بیگم محلہ کے ساکن سید پیر کی حیثیت سے کی گئی ہے-
کرناٹک میں کورونا وائرس کا شکار ہو کر مرنے والوں کی تعداد اب تین ہو چکی ہے- جبکہ جن افراد میں اس وائرس کے اثرات کی تصدیق ہوئی ہے ان کی تعداد 62ہو چکی ہے - جو آٹھ نئے معاملے سامنے آئے ان میں ایک دس ماہ کا بچہ بھی شامل ہے -
دکشن کنڑا ضلع سے تعلق رکھنے والے اس بچے کو اس کے والدین کچھ دن پہلے کیرلا لے گئے تھے-یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس بچے میں وائرس کیرلا سے پھیلا تھا یا مقامی لوگوں کے سبب۔ بتایا جاتا ہے کہ سردی اور بخار کی شکایت پراس بچے کو 23؍مارچ کو اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا- جب اس بچے کے تھوک کو جانچ کیلئے روانہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ اس میں کورونا وائرس موجود ہے- اس کے بعد اس بچے کے والدین کو بھی ضلع کے حکام نے الگ تھلگ کردیا ہے-ان لوگوں کے گاؤں نجیپا ناڈو کو بھی بند کردیا گیا ہے -
دوسرا معاملہ کولمبو سے بنگلورو لوٹنے والے ایک 20؍سالہ نوجوان کا ہے اس میں بھی کورونا وائرس ہونے کی تصدیق ہوئی ہے- بتایا جاتا ہے کہ 15مارچ کو وہ کولمبو سے ہندوستا ن لوٹا تھا- بنگلور و کے ایک اسپتال میں اس کا علاج کیا جا رہا ہے-
لندن سے بنگلورو آنے والی ایک 25؍سالہ خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے- اُترکنڑا میں ایک 22سالہ لڑکی میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے- کچھ دنوں پہلے یہ دوبئی سے لوٹی تھی- اسے اسپتال میں الگ تھلک رکھ دیا گیا ہے-
داونگیرے میں ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے - بتایا جاتا ہے کہ یہاں ایک 24؍سالہ نوجوان کو کورونا سے متاثر پایا گیا ہے - یہ فرانس سے نکل کر ابوظہبی سے ہوتے ہوئے 18؍مارچ کو بنگلورو پہنچا تھا-25مارچ کو اس نے سردی اور بخار کی شکایت کی اسے ضلع اسپتال لے جایا گیا جہاں جانچ کے بعد اسے کورونا سے متاثر پایا گیا-
ٹمکورو ضلع میں کورونا وائرس سے متاثر ہو کر سید پیر کی موت کے بارے میں ضلع ڈپٹی کمشنر راکیش نے بتایا کہ سید پیر5؍مارچ دہلی کے لئے روانہ ہوئے اور11؍مارچ تک وہیں مقیم رہے، 14؍مارچ رات 12 بجے بذریعہ ٹرین یشونت پور پہنچ کر علی الصبح سرا بیگم محلہ میں واقع اپنے مکان پہنچے، 21مارچ کو طبیعت نا ساز ہونے پر پرائیوٹ اسپتال میں اپنا علاج کرایا،فائدہ نہ ہونے پر مزید علاج کے لئے انہیں 24؍مارچ کو ضلعی جنرل اسپتال میں داخل کرا یا گیا تھا، جہاں انکا علاج جاری تھا،27؍مارچ کی صبح11؍ کورونا وائرس سے متاثر سید پیر انتقال کر گئے، کل تک رپورٹ نہ ملنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا اور انتقال کے بعد اعلان کیا گیا کہ کل دیر رات ان کی رپورٹ پازیٹیو آچکی ہے، انکے گھر والوں میں مزید جن آٹھ افراد کو جانچ کے زمرے میں شامل کیا گیا تھا، انہیں کل رات ہی انکے ہاتھوں پر سیل مارکر اپنے گھروں کو بھیج دیا گیا، انتقال کی خبر ملتے ہی انکے گھر کے مزیدافراد کو بھی جانچ کے لئے جا یا گیا ہے، پورے علاقہ کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے، منسپل عملہ اور فائر بریگیڈ کے ذریعہ اطراف واکناف کے گھروں اور راستوں پر پانی اور سینی ٹائزر چھڑکا گیا، اور سخت ا حتیا ط برتی جا رہی ہے،سید پیر بن بڈھن بر ہم سندرہ مدرسہ فرقان العلوم کے ذمہ دار تھے، ان کے اہل خانہ میں ان کی اہلیہ پندرہ لڑکے لڑکیاں موجود ہیں - ان کے ساتھ دیگر13؍افراد دہلی کے روانہ ہوئے تھے۔انہیں بھی جانچ کے دائرے میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے -