کمٹہ ٹول گیٹ پر کنڑا رکھشنا ویدیکے نے کیا زبردست احتجاج۔ مقامی گاڑیوں کو ٹیکس سے چھوٹ اور مقامی افراد کو ملازمت کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 25th November 2020, 11:45 PM | ساحلی خبریں |

کمٹہ،25؍نومبر (ایس او نیوز) کرناٹکا رکھشنا ویدیکے کی قیادت میں کئی تنظیموں نے مل کر کمٹہ کے قریب نیشنل ہائی وے پر واقع ’ہولے گدّے‘ٹول پلازہ کے روبرو ٹھیکیدار کمپنی آئی آر بی کےخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا اورمطالبہ کیا کہ ٹول پلازہ پر نوکریوں میں  مقامی افراد کو ترجیج دینے کے علاوہ مقامی رجسٹریشن والی گاڑیوں کو ٹول سے چھوٹ دی جائے۔

جبری ٹیکس وصولی کا الزام : احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے   کنڑا رکھشنا ویدیکے ضلع صدر بھاسکر پٹگارنے  کہا:یہ دونوں مطالبات ٹھیکیدار کمپنی سے پہلے بھی  کیے جاچکے ہیں مگر وہ اس پر عمل نہیں کررہی ہے۔ مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے نام پر یہاں تقرر کیے گئے 150ملازمین میں سے صرف 15مقامی لوگوں کو چوکیدار کی نوکری دی گئی ہے، بقیہ تمام افراد جو یہاں تعینات ہیں وہ بیرون کرناٹک سے تعلق رکھتے ہیں۔اس لیے اس تقرر کو رد کرتے ہوئے مقامی افراد کویہاں تعینات کیا جانا چاہیے۔ضلع شمالی کینرا میں قائم دیگر دو   ٹول ناکوں پر مقامی گاڑیوں کو ٹول سے چھوٹ دیا گیا ہے جبکہ کمٹہ ہولے گدّے ٹول ناکہ پر مقامی گاڑیوں سے جبراً ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔اس لیےہوناور اور کمٹہ حلقے کی   KA47 رجسٹریشن والی تمام موٹر گاڑیوں کو ٹول سے چھوٹ دینا  چاہیے۔

عوامی نمائندے خاموش کیوں ہیں: انہوں نےکہا کہ  یہاں پر کنڑیگاس کو نوکری دینے  اور ٹیکس سے رعایت دینے کا مطالبہ کیا جاتا ہے، تو ضلعی انتظامیہ کے افسران سمیت عوامی منتخب نمائندے بھی خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہوناور اور کمٹہ حلقے کی KA47 رجسٹریشن والی گاڑیوں کے مالکان کسی بھی حالت میں اس ٹول ناکے پر ٹیکس ادا نہ کریں ۔

سرکاری افسران کا منھ کیوں بند ہے: جنتادل لیڈر سورج نائک سونی نے کہا کہ کنداپور سے کاروار تک 195کیلومیٹر کا نیشنل ہائی وے توسیعی منصوبہ جو پورا ہورہا ہے وہ کرناٹک میں ہی ہے اس لئےکنڑا رکھشنا ویدیکے کی طرف سے  کنڑیگاس کو ہی نوکریاں دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ ٹھیکیدار کمپنی نے  منصوبے کی تکمیل ہونے سے پہلے%80 کام مکمل ہونے اور 6مہینے کے اندر بقیہ کام پورا کرنے  کی غلط اطلاع دے کر ٹیکس وصولی کی اجازت لی تھی ۔ جبکہ   حقیقت یہ ہے کہ یہ غلط رپورٹ تھی اور ابھی بھی بہت سارا کام باقی ہے۔ لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ سرکاری افسران منھ بند کرکے بیٹھ گئے ہیں۔ سورج نائک نے مطالبہ کیا کہ ٹول ناکہ پر ٹیکس وصولی فوری طور پر منسوخ کرنے اور مقامی افراد کو ملازمت دینے  کی تحریری یقین دہانی  ٹھیکیدار  کمپنی کی طرف سے کی جانی چاہیے۔انہوں نے تنبیہ کرتے ہوئے  کہا کہ اگر یہ مطالبہ پورا نہیں کیا جاتا ہے تو پھر آئندہ اس کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرا کیا جائے گا۔

احتجاج جاری رہے گا: کنڑا رکھشنا ویدیکے کے شانتا رام نائک نے کہا کہ مقامی رکن اسمبلی ، ضلع انچارج وزیر  اور رکن پارلیمان کی  حمایت سے ہی ٹھیکیدار کمپنی نے ٹول وصولی کاکام شروع کیا ہے، جب تک ہمیں کمپنی کی طرف سے مقامی رجسٹریشن والی گاڑیوں سےٹیکس وصول نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی نہیں دی جائے گی تب  تک ہم اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

بی جے پی لیڈر ناراض: جب شانتا رام نائک نے یہ کہا کہ کنڑیگاس کے مفادات کا خیال رکھنے کے بجائے  ریاستی بی جے پی حکومت کنڑیگاس کے ساتھ دشمنی کرنے والے مراٹھی طبقے کو خصوصی پیکیج دے رہی ہے۔ اس لئے وہ   بی جے پی  لیڈر رینوکا اچاریہ کی گندی  سیاست  اور بی جے پی کے اقتدار میں کنڑیگاس کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں سے  تنگ آکر  بی جے پی سے الگ ہوگئے ہیں اور کنڑا رکھشنا ویدیکے میں شامل ہوگئے ہیں تو احتجاجی مظاہرے میں موجود بی جے پی لیڈر پروفیسر ایم جی بھٹ  وہاں سے ناراض ہوکر نکل گئے۔  

تحصیلدار پر بر س پڑے مظاہرین: کمٹہ تحصیلدار نے موقع پر پہنچ کر احتجاجی مظاہرین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی آر بی کمپنی نے بتایا ہے کہ 80%مقامی افراد کو ملازمتیں دی جاچکی ہیں۔  ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر نے کمپنی کے ذمہ داران کے سامنے مقامی گاڑیوں سے ٹیکس وصول نہ کرنے کی بات پیش کی ہے۔مظاہرین نے تحصیلدار کے بیان پر سخت ناراضی جتاتے ہوئے کہا کہ تعلقہ میجسٹریٹ کی حیثیت رکھنے والے ایک آفیسر کو اعداد وشمار اور حقائق جانے بغیر بات نہیں کرنی چاہیے۔یہ اس اہم عہدے والے افسر کو زیب نہیں دیتا۔

کمپنی پر بھڑک اٹھے مظاہرین: جب موقع پر موجود آئی آر بی  کمپنی  کی نمائندگی کرنے والے ایک آفیسر نے بتایا  کہ اگر ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کی طرف سے مقامی گاڑیوں کو ٹیکس کی چھوٹ دینے کی ہدایت ملے گی تو اس پر ضرورعمل کیا جائے گا، تو مظاہرین بھڑک اٹھے اور ٹول ناکہ کو منہدم کرنے کی بات کہتے ہوئے آگے بڑھنے لگے۔ اس وقت وہاں  بندوبست کے لئے بھاری تعداد میں پہلے سے موجود پولیس افسران اور عملے نے مداخلت کی اور مظاہرین کو اس طرح کی حرکت کرنے سے باز رکھا۔مگر مظاہرین نےوہاں سے ہٹنے سے پہلے ٹول ناکہ کے سامنے ’’KA 47  گاڑیو ں کے لئے مفت‘‘والا پیغام پینٹ سے لکھ دیا۔

احتجاجی مظاہرے میں کنڑا رکھشنا ویدیکے لیڈروں کے علاوہ کمٹہ کے کئی سماجی  لیڈران اور ٹیمپو و ٹیکسی یونین کے لیڈران موجود تھے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔