کرناٹک پبلک اسکولوں میں سرکاری اسکولوں کو ضم نہیں کیا جائے گا
بنگلورو،26؍مئی (ایس او نیوز) سرکاری اسکولوں کو ضم کئے بغیر ہی کرناٹک پبلک اسکول چلانے کی تجویز محکمہ تعلیمات کے زیر غور ہے ۔ سرکاری نظام کے تحت ایک ہی پلاٹ فارم پر پہلی سے بارھویں جماعت تک کی تعلیم کی سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے کرناٹک پبلک اسکولوں کا انعقاد 2018-19 سے ہی شروع ہوگیا تھا ۔ سب سے پہلے 176 اسکول شروع کئے گئے تھے اب یہ تعداد 276 تک پہنچ گئی ۔ چند اضلاع کی اسکولوں میں بچوں کی تعداد کم ہوئی ہے ایسے سرکاری پرائمری اور ہائی اسکولوں کو پی یو کالجوں میں ضم کرکے کرناٹک پبلک اسکول قائم کی گئی تھی ۔ اب اس پروجیکٹ میں چند تبدیلیاں لاکر پبلک اسکولوں کے لئے سرکاری اسکولوں کو ضم کرنے کا فیصلہ رد کرتے ہوئے جس جگہ پرائمری اسکول، ہائی اسکول اور پی یو کالجس ہوں ان جگہوں کے بجائے دوسری جگہوں پر کرناٹک پبلک اسکول کے نام پر کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق 2019-20 سے شروع ہونے والے پبلک اسکولوں میں 78 اسکول ایک ہی کیمپس میں نہیں ہوں گے ۔ باگلکوٹ میں 6، بیلگاوی میں4، چکوڈی میں 8،بنگلورو نارتھ اور ساؤتھ ضلع میں تقریباً 15 اسکولس، کلبرگی، کوپل، کولار، میسور، منڈیا، رائچور، رام نگر، شیموگہ، ٹمکور، مدھوگری، شمالی کنڑا، سرسی، اڑپی، وجئے پور ضلع کے چار تا پانچ اسکول سمیت جملہ 78 اسکولوں میں پبلک اسکولوں کے کیمپس الگ الگ ہوں گے ۔بیلگاوی، چکوڈی، بنگلورو نارتھ، بنگلورو ساوتھ، اڑپی و دیگراضلاع کے 20 پبلک اسکولوں کے کیمپس میں پی یو کالجس نہیں ہیں ۔ بنگلورو نارتھ ضلع کے دو پبلک اسکولوں میں ہائی اسکول اور پی یو کالجس نہیں ہیں ۔ صرف پہلی تا آٹھویں جماعت تک کے بچوں کو تعلیم کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ ایک ہی پلاٹ فارم پر کرناٹک پبلک اسکول شروع کرنے کا جو فیصلہ کیاتھا حکومت نے اس قانون میں ڈھیل دی ہے ۔ اس کے علاوہ پبلک اسکولوں کے لئے سرکاری اسکولوں کو ضم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کرناٹک پبلک اسکول کے نام پر سرکاری پرائمری اور ہائی اسکولوں کو ضم کرکے سرکاری اسکول بند کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا تھا ۔ جن اسکولوں میں بچوں کی تعداد کم ہے ان اسکولوں کو پبلک اسکولوں کے ساتھ ضم کئے جانے کا الزام لگایا جارہا تھا اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا تھا کہ سرکاری ماڈل پرائمری ، پرئمری ، ہائی اسکول اور پی یو کالجوں کو ایک ہی چھت تلے قائم کیا جائے گا اور پی یو کالجوں کے پرنسپل کو ہی پبلک اسکولوں کے پرنسپل اور ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر کو وائس پرنسپل مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔