کرناٹک میں 14نشستوں کیلئے پہلے مرحلے کی پولنگ63.52فیصد

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th April 2019, 11:32 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19؍اپریل(ایس او نیوز) ریاست کرناٹک میں لوک سبھا کی14سیٹوں کے لئے آج پہلے مرحلہ میں ہوئی پولنگ کا فیصد67.79 رہا۔ صبح ہی سے اکثر حلقوں بالخصوص بنگلور سنٹرل،بنگلور نارتھ اور بنگلور ساؤتھ میں پولنگ دھیمی رہی۔امید کی جارہی تھی کہ خواتین ووٹرس صبح کے اوقات گھروں میں مصروف رہتی ہیں۔ اپنا گھریلو کام وکاج نپٹاکر دوپہر کے بعد پولنگ بوتھس آئیں گی اور پولنگ بوتھوں پر خاتون ووٹروں کی قطاریں لگ جائیں گی لیکن بنگلور میں بوتھوں کے روبرو ایسی قطاریں دیکھی نہیں گئیں۔بنگلور کے تین حلقوں کے مسلم علاقوں میں بھی پولنگ سست رہی۔ جتنی امید کی جارہی تھی اتنی فیصد پولنگ نہیں ہوئی۔ حالانکہ مسلم قائدین ،عمائدین یہاں تک کہ ائمہ کرام نے بھی پولنگ فیصد بڑھانے اور ہر مسلمان کو اپنی رائے دہی کا لازمی استعمال کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس کے باوجود پولنگ فیصد میں اضافہ نہ ہوسکا۔ عام طورپر انتخابات کے دوران جو جوش وخروش دیکھا جاتا ہے وہ دکھائی نہیں دیا، اس کے برعکس اکثریتی طبقات کی کثیر آبادی والے چند علاقوں میں آج صبح ہی سے لوگ قطاروں میں کھڑے رہ کر اپنی رائے دہی کا استعمال کیا۔ ہاسن لوک سبھا حلقہ میں سب سے زیادہ 76.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ جہاں سے سابق وزیراعظم دیوے گوڈا کے پوتے پرجول ریونا جے ڈی ایس کانگریس کے مخلوط امیدوار ہیں۔ ان کے مقابلہ کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہوجانے والے سابق ریاستی وزیر اے منجوبی جے پی امیدوار ہیں۔ 74.63فیصد پولنگ کے ساتھ کولار حلقہ دوسرے نمبر پر ہے جہاں سے سابق مرکزی وزیر کے ایچ منی اپا مسلسل 7مرتبہ منتخب ہوچکے ہیں۔ اب آٹھویں مرتبہ قسمت آزمارہے ہیں۔ ان کے مقابلہ میں بی جے پی امیدوار منی سوامی میدان میں ہیں۔14حلقوں میں پولنگ کا سب سے کم فیصد 43.90% بنگلورسنٹرل حلقہ کاریکارڈ کیاگیاہے جہاں سے کانگریس امیدوار رضوان ارشد کے خلاف بی جے پی امیدوار پی سی موہن تیسری مرتبہ منتخب ہوکر ہیٹرک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کرناٹک کے28حلقوں میں سے صرف کانگریس نے واحد مسلم امیدوار رضوان ارشد کو ٹکٹ دیاہے یہ حلقہ مسلمانوں کے لئے بہت اہم ہے۔ اس حلقہ سے متعلق مسلم قائدین، عمائدین اور دانشور کافی سنجیدہ ہیں۔ لیکن اس حلقہ کے مسلم علاقوں میں بھی پولنگ کا فیصد بہت کم رہا جس کی وجہ سے اکثر مسلم قائدین کو تشویش ہونے لگی ہے۔ کیونکہ پچھلے 20 سالوں سے لوک سبھا میں کرناٹک سے مسلم نمائندگی نہیں رہی ہے۔

چامراج پیٹ اسمبلی حلقہ:۔بنگلور سنٹرل کے حلقہ چامراج پیٹ میں ووٹروں نے کافی دلچسپی دکھائی،حالانکہ کئی افراد نے شکایت کی کہ ان کے نام ووٹر فہرست سے ہٹادےئے گئے ہیں۔اس حلقہ کے اکثر مسلم علاقوں میں خواتین اور مرد ووٹروں نے لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔پہلی مرتبہ رائے دہی کررہے نوجوانوں میں بھی کافی دلچسپی دکھائی دی اور وہ کافی پرجوش نظرآرہے تھے،حلقے کے رکن اسمبلی وریاستی وزیر بی زیڈ ضمیر احمد خان نے اپنے قریبی ساتھی وجنتادل(سکیولر)لیڈر بی کے الطاف خان کے ہمراہ مختلف پولنگ بوتھس پہنچ کر حلقہ کے ووٹروں کی رہنمائی کی۔ گوری پالیہ،پادرائن پورہ، رائے پورم،آزادنگر،جے جے آر نگر، ٹیپو نگر، چامراج پیٹ،والمیکی نگر، پنشن محلہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی مسلم ووٹروں کی لمبی قطاریں پولنگ بوتھوں پر دکھائی دیں۔ ان علاقوں میں پہلی مرتبہ دیکھاگیا کہ مسلم ووٹروں میں ووٹ سے متعلق بیداری پیدا ہوئی ہے۔ چلچلاتی دھوپ کے باوجود اکثر علاقوں میں مسلم خواتین اور بزرگوں کو قطاروں میں کھڑے دیکھاگیا۔ اس حلقہ میں پولیس کا معقول بندوبست کیاگیاتھا۔ اس حلقہ میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔کرناٹک میں آج پولنگ کے دوران چند اکادکا جھڑپوں کے علاوہ کسی ناخوشگوار واقعہ کی خبر نہیں۔ منڈیا حلقہ کے ایک دیہات میں آزاد امیدوار سمالتا اپنا ووٹ ڈالنے کے بعداپنے طرفداروں سے خطاب کرکے جیسے ہی نکلیں عین اسی وقت کانگریس جے ڈی ایس مخلوط امیدوار نکھل کمار سوامی پہنچے، اس مرحلہ پر ان کے طرفداروں نے ان کی جئے جئے کار لگائی مخالف سمت سے سمالتا کے طرفداروں نے بھی اپنی لیڈر کی جئے جئے کار کی تو دوگرپوں کے درمیان لفظی جھڑپ کے بعد ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ سی وی رامن نگر اسمبلی حلقہ میں اس حلقہ کے ایم ایل اے رگھو اور ووٹروں کے درمیان لفظی جھڑپ دیکھی گئی۔ جنوبی کنڑا حلقہ کے الال پولنگ بوتھ میں جب پولنگ شروع ہوئی تو ووٹ بی جے پی کے حق میں جارہے تھے جب شکایت کی گئی تو ووٹنگ مشینیں بدل دی گئیں تب تک20ووٹ ڈالے گئے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...