کرناٹک کی سیاست پر فرقہ پرستی سے زیادہ ذات پات کا غلبہ مسلمان تنہا رہ کر ریاست کی سیاسی جماعتوں سے اپنے حقوق نہیں منوا سکتے: سی ایم ابراہیم

Source: S.O. News Service | Published on 29th September 2019, 11:09 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،29؍ستمبر(ایس او نیوز) سابق مرکزی وزیر اور رکن کونسل سی ایم ابراہیم نے کہا ہے کہ ریاست میں کسی مسلم سیاسی پارٹی کے کامیاب ہونے کا امکان کم ہے۔ اگر دیگر طبقات کے ساتھ تال میل نہ کیا گیا تو صرف مسلمان سیاسی طور پر کامیاب نہیں ہو سکیں گے انہیں ریاست کے پسماندہ طبقات اور دلتوں کے ساتھ مل کر اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے جد وجہد کرنی ہوگی۔ شہر میں ہفتہ کے روز ’جنتا کی عدالت‘ پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ریاست میں ایسا کوئی سیاستدان موجودہ صورت حال میں نہیں ہے جس کو مسلمانوں کا رہنما قرار دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ا ور ریاست کا سیاسی ماحول اس قدر آلودہ ہو چکا ہے کہ انتخابات میں کسی دیانتدار کا کامیاب ہونا نا قابل تصور بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں مسلمانوں کی آبادی 20کروڑ کے آس پاس اور کرناٹک میں 1.3کروڑ کے آس پاس ہے لیکن اس کے باوجود بھی اس طبقے کی کوئی سیاسی حیثیت یا آواز نہیں سیاسی جماعتیں اس طبقے کا اپنی ضرورت کے مطابق استحصال کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے ا س حقیقت کا بھی اعتراف کیا کہ سیاسی پارٹیوں سے وابستہ مسلم نمائندے جب مسلمانوں کے سامنے آتے ہیں تو اپنی پارٹی کا نمائندہ بن کر آتے ہیں لیکن پارٹی کی قیادت کے سامنے مسلمانوں کے مفادات کی کھل کر نمائندگی کرنے سے دامن بچانے کی کوشش کرتے ہیں اس طرح کی کوششوں سے مسلمانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کی سیاست میں فرقہ پرستی سے زیادہ ذات پات کی سیاست کا غلبہ ہے، ایڈی یورپا لنگایت طبقے کے لیڈر ہیں، دیوے گوڑا ووکلیگا طبقے کے لیڈر ہیں اور سدارامیا کروبا فرقہ کے لیڈر لیکن بدقسمتی سے مسلمان جو ایس سی ایس ٹی کے بعد ریاست کا سب سے بڑا طبقہ ہیں ان کا کوئی لیڈر نہیں اور جو لوگ اپنے آپ کو لیڈر کہتے ہیں اپنے اپنے دائرے اور حلقوں کی حدود میں سمٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے علماء اور دانشوران کو ملت میں قیادت کے فقدان کو ختم کرنے کے لئے سنجیدہ کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملت کے لئے ایک ذمہ دار اور باکردار رہنما کی ضرورت ہے۔ وہ لوگ ملت کی قیادت کے تقاضوں کو پورا نہیں کر سکتے جو محض سیاسی مقام اور مرتبے کے لئے میدان میں آتے ہیں عہدے کے لئے یہ لو گ اپنی پارٹیوں سے وفاداری ختم کرسکتے ہیں تو ملت کے تئیں ان سے وفاداری کی امید کرنا بے کار ہے۔ اس موقع پر ایوب خا ن اور غلام غوث نے سی ایم ابراہیم سے سوالات کئے اور ایک گھنٹے سے بھی زیادہ دیر تک ابراہم نے سوالات کے جواب دیئے۔ بہت ہی کم حاضرین کے درمیان ہوئے اس پروگرام میں ریاستی جے ڈی ایس کے سینئر نائب صدر سید شفیع اللہ، کانگریس لیڈران سید سیف اللہ، عبد العزیز اور دیگر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...